روسی فوجیوں کی نقل و حرکت پر برطانیہ اور ناٹو کو شک

    0

    بروسلز، (یو این آئی/ اسپوتنک) : شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (ناٹو) کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹنبرگ نے بدھ کے روز کہا کہ روسی فوجیوں کی نقل و حرکت سے ان کے انخلاء کی تصدیق نہیں ہوتی ہے ۔مسٹر اسٹولٹنبرگ نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ “روس نے ہمیشہ اپنی افواج کو آگے پیچھے کیا ہے ، اس لیے جنگی ٹینکوں کی نقل و حرکت سے روسی افواج کے انخلاء کی تصدیق نہیں ہوتی ہے “۔سکریٹری جنرل نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ‘‘روس نے یوکرین کی سرحد پر فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے ۔’’دریں اثناء، برطانیہ کے
    وزیر دفاع بین والیس نے کہا کہ برطانیہ کو ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ روس یوکرین کی سرحد سے اپنی فوجیں ہٹا رہا ہے جیسا کہ ماسکو نے دعویٰ کیا ہے۔اس سے قبل منگل کے روز روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے کہا تھا کہ روس یوکرین سے متصل سرحد اور کریمیا سے کچھ افواج کو ہٹا رہا ہے جہاں روسی اہلکاروں نے فوجی مشقوں میں حصہ
    لیا تھا۔ مسٹر والیس نے دعویٰ کیا کہ ‘تازہ ترین انٹیلی جنس’ یہ ہے کہ روسی بری افواج کے پاس 100 سے زیادہ بٹالین اسٹریٹجک گروپس، 130000 سے زیادہ فوجی اور سمندر میں روسی بحری جہازوں، جنگی جہازوں اور میزائل کا ایک اہم بیڑا ہے ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا روس فوج کے انخلاء کے بارے میں جھوٹ بول رہا ہے ،  والیس نے کہا کہ “یہ بتانا ابھی قبل از وقت ہے ۔”
    گزشتہ چند مہینوں میں، مغربی ممالک اور یوکرین نے روس پر مبینہ طور پر حملے کی تیاری میں یوکرین کی سرحد کے قریب فوجیوں کے جمع کرنے کا الزام لگایا ہے ۔روس نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی کو دھمکی نہیں دے رہا ہے اور اس نے روسی سرحدوں کے قریب ناٹو کی فوجی سرگرمیوں پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ، جسے وہ اپنی قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتا ہے ۔ روس نے یہ بھی کہا ہے کہ روس کو اپنی سرزمین پر فوج کو منتقل کرنے کا حق ہے ۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS