کلکتہ یکم جون (یواین آئی)مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نےایک بار پھر ممتا بنرجی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 28مئی کو وزیر اعظم نریندر مودی کی میٹنگ میں ممتا بنرجی کی عدم شرکت متکبرانہ رویے کا اظہار ہے ۔
انہوں نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وزیر اعلی ممتا بنرجی اور ان کے آئی اے ایس افسران نے وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں آئین کی دھجیاں اڑائیں۔جب کہ وزیر اعظم مودی طوفان کے بعد ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کےلئے پہنچے تھے ۔انہوں نے لکھا ہے کہ اس طرح کا غیر آئینی مؤقف جمہوریت میں خطرے کی علامت ہے۔ ایسے وقت میں ، میڈیا کو یہ بھی مشاہدہ کرنے کی ضرورت ہے کہ مغربی بنگال میں قانون کی حکمرانی ختم ہورہی ہے اور خوف کا ماحول ہے۔ ممتا بنرجی کے ذریعے آئینی اقدار کو پامال کیا گیا۔ وزیر اعظم کو جس طرح سے ذلیل کیا گیا وہ ملک کے وفاقی ڈھانچے اور دیرینہ اخلاقی رویے کے اعتبار سے اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا ۔
ممتا بنرجی اوررخصت پذیر چیف سکریٹری الاپن بنرجی کے بارے میں گورنر نے کہا کہ دونوں متعدد معاملات میں مسلسل جھوٹے دعوے کر رہے ہیں۔ گورنر نے اپنے ٹویٹ میں بتایا ہے کہ 27 مئی کو رات گیارہ بجے ، وزیر اعلی نے ایک پیغام بھیجا جس میں لکھا گیا تھا ، “میں بات کرنا چاہتا ہوں بہت ضروری ہے”۔ اس کے بعد جب فون پر بات کی گئی تو انھوں نے واضح طور پر کہا کہ اگر اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شوبھندوادھیکاری وزیر اعظم کے جائزہ میٹنگ میں رہیں گے تو وہ اس اجلاس میں شرکت نہ کریں گیاور اس کا بائیکاٹ کریں گی۔
یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے۔ ممتا بنرجی کے لئے ، عوامی خدمات پر ان کا تکبر غالب ہے۔
وزیر اعظم کے ساتھ میٹنگ کا بائیکاٹ ممتا بنرجی کے متکبرانہ رویے کا مظہر ہے: گورنر
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS