بوسٹر ڈوز

0

تمام تر احتیاطی اقدامات اور تدابیر کے باوجود دنیا کورونا وائرس ختم کرنے میں اب بھی ناکام ہے۔ یہ موذی وائرس نت نئے بہروپ میں لوگوں کو اپنا شکار بنارہاہے۔ہندوستان میں تیسری لہر کے خاتمہ کے بعد یہ امید ہوچلی تھی کہ کورونا نام کی اذیت سے اہل ملک کو چھٹکارہ مل گیا ہے لیکن یہ امید پوری نہیں ہوئی اور کورونا وائرس انفیکشن کے معاملات لگاتار بڑھتے جارہے ہیں۔ تازہ ترین اطلاع کے مطابق ہندوستان میں گزشتہ24گھنٹوں کے دوران 20,138 نئے معاملے سامنے آئے ہیں اور یہ موذی وائرس 38افراد کی ہلاکت کا سبب بنا ہے۔اس سے قبل بدھ کے دن بھی 45افراد ہلاک ہوگئے تھے اور تقریباً17ہزار نئے معاملات رجسٹرڈ کیے گئے تھے۔کورونا وائرس کی یہ نئی یلغار وسط جون سے شروع ہوئی تھی اورایک مہینہ گزرنے کے بعد صورتحال کی سنگینی چوتھی لہر کی آمدکا خدشہ ظاہر کررہی ہے۔اس ایک مہینہ کے دوران مجموعی طور پر 1.55لاکھ افراد متاثر ہوچکے ہیں۔ وبا کے آغاز سے اب تک کل پانچ لاکھ 25ہزار 5409 لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ کورونا کے یہ بڑھتے معاملات تشویش کی نئی لہرلائے ہیں۔انسانی صحت اور جانی نقصان میں اضافہ کے ساتھ ساتھ معیشت کو پہنچنے والے سنگین نقصانات کا بھی خدشہ پھر سے سر ابھارنے لگا ہے۔ کورونا کی پہلی اور دوسری لہروں سے نمٹنے کیلئے لگائے جانے والے لاک ڈائون کے اثرات سے ملک کی معیشت ابھی پوری طرح نہیں نکل پائی ہے اوراس کی بحالی کیلئے مدتوں انتظار کرنا پڑے گا۔ایسے میں اگر چوتھی لہر آجاتی ہے تو اس سے معیشت کو پہنچنے والے شدید نقصان کا اندازہ لگایاجاسکتا ہے۔
کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر حکومت نے بوسٹر ڈوز مفت تقسیم کرنے کا اہم فیصلہ کیا ہے۔ بوسٹر ڈوز کی مہم کا آغاز کل 15 جولائی سے ہونے والا ہے۔آزادی کی 75ویں سالگرہ امرت مہوتسو کی نسبت سے اس مہم کو75دنوں تک چلائے جانے کا ہدف رکھاگیا ہے۔یہ ڈوز ان لوگوں کیلئے ہے جنہوں نے پہلے سے ہی دونوں خوراکیں لے لی ہیں اور ان کی عمر18سال سے زائد ہے۔ حکومت کی اس مہم کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ہندوستان آزادی کے 75 سال کا جشن منا رہا ہے۔ ایسے میں آزادی کے امرت مہوتسوکے موقع پر حکومت نے بڑا فیصلہ کیا ہے کہ اب 15 جولائی 2022 سے اگلے 75 دنوں تک 18 سال سے 59 سال تک کے شہریوں کو مفت بوسٹر ڈوز دی جائیں گی۔ لوگ کورونا ویکسین کی پہلی دو خوراکوں کی طرح بوسٹر ڈوز بھی حاصل کر سکیں گے۔ حکومت کو امید ہے کہ اس فیصلے سے ملک میں کووڈ بوسٹر ڈوز لینے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔
ایسا نہیں ہے کہ یہ بوسٹرڈوزپہلے نہیں دی جارہی تھی ملک میں بوسٹر ڈوز کا آغاز10جنوری سے ہوگیاتھا لیکن حکومت چندایک استثنیٰ کے ساتھ اس کی قیمت وصول رہی تھی جس کی وجہ سے لوگوں نے کم دلچسپی لی اور6مہینے کے عرصہ میں 18سے59سال کی عمر کے صرف ایک فیصد شہریوں نے ہی بوسٹر ڈوزلگوائی۔ حالانکہ ملک میں اس عمر کی آبادی تقریباً77کروڑ ہے۔60سال اور اس سے زیادہ عمر کے تمام لوگ بھی قیمتاً ہونے کی وجہ سے بوسٹر ڈوز نہیں لے پائے تھے۔اس عمر کے صرف26فیصد ان ہی شہریوںکو حکومت کی جانب سے مفت بوسٹر ڈوز لگائی گئی تھی جو کسی سنگین مرض میں مبتلاتھے یا پھر فرنٹ لائن کورونا واریئر کے زمرے میںآتے تھے۔ اس صورتحال کے پیش نظر یہ مطالبہ کیاجارہاتھا کہ بوسٹر ڈوز کو مفت لگائے جانے کا انتظام کیا جائے لیکن حکومت نے اس مطالبہ پر کوئی توجہ نہیں دی اور دوسری لہر و تیسری لہر کی طرح ہی بوسٹر ڈوز کے معاملے میںبھی 6مہینوں تک الم ناک بے حسی کا شکاررہی۔ دوسری طرف انفرادی سطح پر بھی اس کے تئیں لاپروائی برتی جانے لگی اور پھر وسط جون سے کورونا نے جو چھلانگ لگانی شروع کی ہے تو حکومت کے ہاتھ پائوں پھولنے لگے ہیں اور چوتھی لہر کا بھی خدشہ سر ابھارنے لگا ہے۔ان حالات میں حکومت نے بوسٹر ڈوز مفت کیے جانے کا انتظام کیا ہے۔ دیر سے ہی سہی حکومت کا یہ قدم بہرحال قابل ستائش کہاجاسکتا ہے۔
ملک نے کورونا کی تین لہریں جھیلی ہیں اور صحت کے ساتھ ساتھ معیشت کا بھی غیرمعمولی نقصان سہا ہے، اب چوتھی لہر جھیلنے کی سکت نہیں ہے ایسے میں یہ حکومت کے ساتھ ساتھ عوام کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ کورونا کے خلا ف جنگ میں پوری طرح شامل ہوں اور اس مہم کا حصہ بنیں۔ کوروناسے پاک دنیا کاتصور ابھی کافی دور ہے لیکن احتیاط اوربچائو جیسی تدبیریں کرکے ہم اس کامقابلہ ضرور کرسکتے ہیں۔
[email protected]

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS