بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں خلل ڈالنے والے ساگر کو پاس دیا؟ اپوزیشن جماعتوں نے لگائے الزامات

0
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں خلل ڈالنے والے ساگر کو پاس دیا؟ اپوزیشن جماعتوں نے لگائے الزامات
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں خلل ڈالنے والے ساگر کو پاس دیا؟ اپوزیشن جماعتوں نے لگائے الزامات

نئی دہلی: بدھ کو پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا کی سیکورٹی میں ایک بڑی کوتاہی سامنے آئی۔ دو افراد سامعین گیلری سے چھلانگ لگا کر ایوان (ایم پی کے بیٹھنے کی جگہ) میں داخل ہوئے اور اسپرے کے ذریعے دھواں پھیلا دیا۔ اس واقعے کا ایک ویڈیو منظر عام پر آیا ہے، جس میں ایک شخص سیٹ پر چھلانگ لگا کر کرسی کی طرف بڑھ رہا ہے، اسی دوران وہاں موجود رکن اسمبلی نے اسے روک لیا۔

دوسری جانب احاطے میں موجود دو دیگر افراد نے ‘تاناشاہی نہیں چلے گی’، ‘بھارت ماتا کی جئے’ اور ‘جئے بھیم اور جئے بھارت’ کے نعرے لگائے۔ اس پورے واقعہ کے دوران ایوان میں موجود رکن اسمبلی دانش علی نے ساگر کے پکڑے جانے کا دعویٰ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی ملزم ساگر کو بی جے پی ایم پی پرتاپ سمہا نے پاس دیا تھا۔ اس نے X پر اس کی تصویر بھی شیئر کی ہے۔

دانش علی نے لکھا کہ ایک شخص نے سامعین کی گیلری سے چھلانگ لگاتے ہوئے 21 سال قبل اس دن (13 دسمبر) کو پارلیمنٹ پر ہونے والے حملے کی دل دہلا دینے والی یاد دہانی کرائی۔ اس سے ممبران پارلیمنٹ کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی تھیں۔ اس سے 56 انچ کے کوچ کی خامیاں سامنے آ گئی ہیں۔ یہ شخص بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی کا مہمان تھا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب ہم نے ایک شخص کا پاس نکالا تو پتہ چلا کہ اس کا نام ساگر تھا اور وہ میسور کے ایم پی پرتاپ سمہا کے مہمان کے طور پر آیا تھا۔

دراصل، لوک سبھا میں کودنے والوں کے نام یہ ہیں۔ ساگر اور منورنجن۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پیلے اور سرخ دھوئیں سے نکلنے والی چھڑیوں کے ساتھ احتجاج کرنے والوں کی شناخت نیلم (42) اور امول شنڈے (25) کے طور پر کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: پارلیامنٹ میں حملے کے دوران راہل گاندھی اپنی جگہ پر کھڑے رہے

دوسری جانب، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس نے کہا کہ ساگر شرما کو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا کے ذریعے پاس ملا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی پولیس پورے معاملے کو روکنے میں ناکام رہی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS