کرناٹک: قیادت میں تبدیلی سے بی جے پی کا انکار

0

2023 میں ہونے والے انتخابات تک بومئی وزیراعلیٰ بنے رہیں گے:پرہلاد جوشی/نلن کمار
بنگلورو/ہبلی، (پی ٹی آئی) : مرکزی وزیر پرہلاد جوشی اور بی جے پی کی کرناٹک اکائی کے سربراہ نلن کمار کٹیل نے ریاست میں قیادت میں تبدیلی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ بسوراج بومئی 2023 میں اگلے الیکشن تک بنے رہیں گے۔ کٹیل نے بنگلورو میں اخباری نمائندوں سے کہا کہ ’2023 میں ہونے والے اگلے الیکشن تک بومئی وزیراعلیٰ بنے رہیں گے۔ قیادت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔‘ آئندہ 2 دنوں میں وزیراعلیٰ کے طور پر 5 مہینے پورے کرنے جا رہے بومئی کچھ دن قبل ہاویری ضلع کے اپنے آبائی شہر شیو گائوں میں جذباتی ہو گئے تھے اور کہا تھا کہ انہیں اس حقیقت کی جانکاری ہے کہ عہدہ اور حالات ہمیشہ کے لیے نہیں ہوتے۔ اس کے بعد سے قیاس آرائیاں ہونے لگی تھیں۔ کٹیل نے حالانکہ قیادت میں تبدیلی کی ان باتوں کو سازش قرار دیا۔ ان کے مطابق جب بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر بی ایس یدیورپا وزیراعلیٰ بنے تھے تو ان کے بھی عہدہ سے ہٹنے کی قیاس آرائیاں ہونے لگی تھی لیکن وہ 2 سال تک اقتدار میں رہے۔ کٹیل نے کہا کہ ’یہ خبر (بومئی کے جانے کے بارے میں) ایک تصور ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ ریاست میں سیاست میں بھرم پیدا کرنے ، مسئلہ پیدا کرنے اور بی جے پی سرکار کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔‘ انہیں یہ افواہ پھیلانے کے پیچھے کانگریس کی سازش ہونے کا شبہ ہے۔ کٹیل نے گھٹنے سے متعلق بیماری کے علاج کے لیے بومئی کے غیر ملک جانے سے بھی انکار کیا۔ کٹیل نے کہا کہ ’وہ غیر ملک نہیں جا رہے ہیں۔ ان کی صحت میں کچھ بھی غلط نہیں ہے لیکن صرف پیر سے متعلق کچھ مسائل ہیں جن کا وہ علاج کروا رہے ہیں۔ وہ صحت مند ہیں۔ ان کا پیر سے متعلق مسئلہ یہاں ہی ٹھیک ہو جائے گا۔‘ انہوں نے کہا کہ بومئی سرکار کی جانب سے غیر ملک جانا تھا جس پروگرام کو ملتوی کر دیا گیا ہے، اس لیے غیر ملکی دورہ رد کر دیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر برائے کوئلہ و کانکنی پرہلاد جوشی نے بھی قیادت میں تبدیلی کے معاملے کو خارج کر دیا۔ جوشی نے ہبلی میں اخباری نمائندوں سے کہا کہ ’میں نے کئی بار واضح کیا ہے کہ بسو راج بومئی 2023 تک وزیراعلیٰ بنے رہیں اور ان کی قیادت میں سرکار اچھی کارکردگی انجام دے رہی ہے۔ اور اس کی تعریف ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی خبریں پھیلانا غلط ہے کیونکہ قیادت میں تبدیلی کا کوئی معاملہ نہیں ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS