بی جے پی پارٹی نہیں، انتخابی مشین،سنگھ بن گیا مکھوٹا
نئی دہلی (ایجنسیاں) : آر ایس ایس کے لیڈر اب مودی کی فوج کا حصہ بن چکے ہیں اور سنگھ محض ایک مکھوٹا بن کر رہ گیا ہے۔ دی انڈین ایکسپریس کے سابق ایڈیٹر اور
سابق مرکزی وزیر ارون شوری نے یہ بات کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اب پارٹی نہیں بلکہ انتخابی مشین ہے، جس کے پاس آر ایس ایس ہے جو دوسری
پارٹیوں کے پاس نہیں ہے۔ اگر اپوزیشن متحد ہو جائے تو بھی بی جے پی کو چیلنج کر سکتے ہیں۔ دی انڈین ایکسپریس کو انٹرویو کے دوران ارون شوری سے سوال کیا گیا
کہ کیا بی جے پی کے اندر یا باہر کوئی ایسا ہے جو اسے چیلنج کر سکتاہو۔ اس پر سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ بی جے پی کو اندر سے کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ اس
کے پاس ایک وسیلہ (ریسورس )ہے جو دوسروں کے پاس نہیں ہے اور وہ ہے آر ایس ایس کیڈر۔ آر ایس ایس کہہ رہی ہے کہ اس کے ایجنڈے پر عمل ہو رہا ہے۔ آر ایس
ایس کی اعلیٰ قیادت اب صرف مکھوٹا ہے۔ سنگھ کے دوسرے درجے کے لیڈروں اور کیڈروں کو مودی نے اپنے ساتھ کرلیا ہے اور اب وہ ان کی فوج کا حصہ ہیں۔ دوسری
طرف اگر ہم اپوزیشن پارٹیوں کی بات کریں تو بی جے پی کو چیلنج دینا مشکل ہے کیونکہ وہ الیکشن جیتنے والی مشین بن چکی ہے۔بی جے پی کو چیلنج تبھی ممکن ہے جب
اپوزیشن متحد ہو۔اس دوران ارون شوری سے یہ بھی پوچھا گیا کہ کیا انہیں لگتا ہے کہ میڈیا اکثریت کے عدم تحفظ سے متعلق مسئلہ نہ اٹھانے کا ذمہ دار ہے اور اسی
لیے بی جے پی کی حکمت عملی اتنی اچھی طرح سے کام کر رہی ہے۔؟
ارون شوری نے کہا کہ ہاں یہ سچ ہے۔ آر ایس ایس کی شروعاتی سرگرمیوں پر کبھی کسی نے توجہ نہیں دی اور آج جو کچھ ہو رہا ہے اس میں ہماری ان دیکھی کا بھی
رول ہے ۔ آج کے حالات دیکھ کر ہم حیران ہیں، جب کہ وہ وہی کر رہے ہیں جو انہوں نے کہا۔ آر ایس ایس نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم جوکہتے ہیں وہی کرتے ہیں، لیکن ہم
نے کبھی ان کی بات نہیں سنی۔ اس کے علاوہ، ہم نے کبھی ان لوگوں پر توجہ نہیں دی جن کو وہ جمع کر رہے تھے۔
آر ایس ایس کی دوسری صف کے لیڈر اب مودی کی فوج کا حصہ: ارون شوری
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS