بی جے پی کو ہمیر پور میں پانچ میں سے تین سیٹوں پر بغاوت کا سامنا

0

ہمیرپور (ہماچل پردیش) (یو این آئی) ہماچل پردیش کے ہمیر پور ضلع کی پانچ اسمبلی سیٹوں پر 32 امیدواروں کے میدان چھوڑنے کے بعد یہ واضح
ہو گیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ہمیر پور اور بادسر اضلاع میں پانچ میں سے تین اسمبلی سیٹوں پربغاوت کا سامنا کررہی ہے ۔ہمیر پور
سیٹ پر نو امیدوار میدان میں ہیں، جن میں سے اصل مقابلہ بی جے پی کے نریندر ٹھاکر، کانگریس کے ڈاکٹر پشپیندر ورما اور آزاد امیدوار آشیش
شرما کے درمیان ہے ۔ بادسر اسمبلی سیٹ پربی جے پی امیدوار مایا شرما کو پارٹی کے ہی باغی لیڈر سنجیو شرما کی مخالفت کا سامنا ہے ۔
مسٹرشرما مرحوم بی جے پی لیڈر راکیش ببلی کے بڑے بھائی ہیں۔ کانگریس کی طرف سے اندرا دت لکھن پال میدان میں ہیں۔ بہوجن سماج پارٹی (بی
ایس پی) کے رتن چند کوٹچ، عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے گلشن سونی، راشٹریہ دیو بھومی پارٹی کے نریش کمار اور ہماچل جنکرانتی پارٹی کے
پرمجیت دھاتوالیا الیکشن لڑ رہے ہیں۔ مایا شرما بی جے پی کے ضلعی سربراہ بلدیو شرما کی اہلیہ ہیں۔ مسٹر شرما سابق ایم ایل اے بھی رہ چکے ہیں۔
بھورنج (ریزرو) سیٹ کے لیے پانچ امیدوار میدان میں ہیں اور ان میں بی جے پی کے ڈاکٹر انل دھیمان، کانگریس کے سریش کمار، بی ایس پی کے
جرنیل سنگھ اور پون کمار آزاد امیدوار ہیں۔ ڈاکٹر دھیمان اس سیٹ سے چھ بار ایم ایل اے رہ چکے مرحوم آئی ڈی دھیمان کے بیٹے ہیں۔ اس سیٹ پر
بی جے پی کو پون کمار کی مخالفت کا سامنا ہے جو ضلع پریشد کے رکن ہیں اور یہاں ان کی اچھی گرفت ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS