کنیا کماری (تمل ناڈو)(یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ ملک میں نفرت کا ماحول ہے اور اگر حالات بہتر نہیں ہوئے تو خانہ جنگی جیسی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، سینئر لیڈر ڈگ وجے سنگھ اور کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ جے رام رمیش نے ’بھارت جوڑو‘ یاترا کے آغاز سے پہلے یہاں صحافیوں سے مشترکہ طور پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں نفرت کا ماحول ختم کرنے اور سب کو آپس میں جوڑنے کے لیے بھارت جوڑو یاترا کا انعقاد کیا جا رہا ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ اس یاترا سے اس ماحول کو کم کیا جا سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایسی کوششیں کر کے نفرت کے ماحول میں بہتری نہ کی گئی تو ملک میں خانہ جنگی جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ کانگریس بھارت جوڑو یاترا کے ذریعے نفرت کے ماحول کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گاندھی کے ملک میں نفرت اور تعصب کی کوئی جگہ نہیں ہے اور اگر حالات نہ بدلے تو خانہ جنگی جیسی صورتحال پیدا ہو جائے گی اور اسے روکنے کے لیے بھارت جوڑو یاترا اہم کردار ادا کرے گی۔ کانگریس لیڈروں نے کہا کہ راہل گاندھی کے خاندان نے ملک کی یکجہتی اور سالمیت کے لیے قربانیاں دی ہیں اور وہ سماجی ہم آہنگی کو برقرار رکھنا اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں اور اسی ذمہ داری کو دیکھتے ہوئے بگڑتے ماحول پر قابو پانے کے لیے بھارت جوڑو یاترا کا اہتمام کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج لوگوں میں یہ خوف ہے کہ سماجی ہم آہنگی کب، کیسے اور کہاں بگڑ سکتی ہے، یہ خوف پورے ملک میں پھیل چکا ہے اور یہ ماحول خانہ جنگی جیسی صورتحال پیدا کر سکتا ہے۔ اس یاترا میں تمام مذاہب، برادریوں، خطوں کے لوگ بھارت یاترا میں شامل ہوں گے اور ہندوستان کو متحد کرنے کا عہد لیں گے۔
بعد میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ اگر بھارت جوڑو یاترا شروع ہوتی ہے تو ملک کے ہر پارلیمانی حلقے میں اس یاترا سے متعلق پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ یاترا کا پہلا مرحلہ صبح 1030 بجے تک چلے گا اور شام کا مرحلہ سہ پہر 3 بجے شروع ہوگا۔ یاترا میں سب کو جوڑا جائے گا اور تمام لوگوں سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے لوگوں کو جوڑنے کی ایک منفرد یاترا ہوگی۔ دھول یاترا 12 ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے گزرے گی۔ راہل گاندھی پیدل یاترا کے پیدل یاتری برابر رہیں گے، لیکن وہ دوسری پارٹیوں کے دیگر پروگراموں میں بھی شرکت کرتے رہیں گے۔
یو این آئی۔ این یو۔
NNNN