کلکتہ:اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کے تحت بایاں محاذ اور کانگریس نے تیاریاں شروع کردی ہیں۔دونوں جماعتوں نے ایک بار پھر مل کر انتخابات کا فیصلہ کرلیا ہے-حکمت عملی اور سیٹوں کی تقسیم کا خاکہ تیار کرنے کیلئے دونوں جماعتوں کے لیڈران 24جو ن میٹنگ کریں گے۔حال ہی میں سی پی ایم کی ریاستی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس میں پارٹی کی تنظیمی ڈھانچہ اور انتخابی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔پارٹی کے ریاستی ہیڈ کوارٹرعلیم الدین اسٹریٹ میں واقع مظفر بھون کے ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کے بحرا ن کے دوران اور امفان طوفان کی تباہی و بربادی کے بعد پارٹی کی قیادت میں ریاست کے مختلف حصوں میں امدادی کیمپ لگائے گئے ہیں جہاں بڑے پیمانے پرمفلو ک الحال افراد کے درمیانن کھانا تقسیم کیا جارہا ہے۔اب پارٹی اس کے ساتھ انتخابی تیاریاں بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میٹنگ میں کانگریس کے ساتھ بات چیت شروع کرنے اور سیٹوں کی تقسیم کا خاکہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔پارٹی نے کہا کہ اگر وقت سے قبل ہی سیٹوں کی تقسیم اور دیگر معاملات طے ہوجائیں گے تو زمینی سطح پر پارٹی کارکنان کے درمیا ن اشتراک عمل میں کامیابی ملے گی۔پارٹی لیڈروں نے کہا کہ 2016میں دونوں پارٹیوں کے درمیان اتحاد سے پارٹی ورکروں میں جوش و خروش تھا مگر آپسی تال میل کے فقدان کی وجہ سے بہتر نتائج نہیں آسکے تھے۔
بایاں محاذ کے چیر مین بمان بوس اور ریاستی کانگریس کے صدر سومن مترا کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو ہوچکی ہے۔دونوں لیڈروں نے بات چیت کے سلسلے کو شروع کرنے پر اتفاق کیا اس کے بعد ہی 24جون کو دونوں پارٹیوں کے درمیان ملاقات کی تاریخ طے کی گئی ہے۔اس میٹنگ میں امفان طوفان اور لاک ڈاؤن کے بعد ہونے والی صورت حال پر بھی بات چیت ہوگی۔ذرائع کے مطابق سی پی ایم کی ریاستی کمیٹی کی میٹنگ میں سینئر لیڈر کانتی گنگولی نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ موثر قیادت کے فقدان کی وجہ سے امفان اور لاک ڈاؤن کی صورت حال میں حکومت کی ناکامیوں کے باوجود سیاسی فائدہ حاصل کرنے میں سی پی ایم ناکام رہی۔پارٹی کے سینئر لیڈر شیام چکرورتی نے تجویز پیش کی کہ ہر اسمبلی حلقہ میں ایک ممکنہ چہرہ کا انتخاب کیا جائے اور انہیں زمین پر اتارا جائے۔ اگر تاخیر ہوئی تو بی جے پی حکومت مخالف جذبات سے فائدہ اٹھا سکتی ہے۔
بنگال انتخابات:کانگریس اور بایاں محاذ کے درمیان میٹنگ 24جون کو
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS