بنگلور: ایک طرف، تقریباً تمام سیاسی پارٹیاں 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے اتحاد بنانے میں مصروف ہیں۔ ایسے میں اے آئی اے ڈی ایم کے نے بی جے پی سے اتحاد توڑ دیا ہے۔ اب یہ پارٹیJayalalitha این ڈی اے کا حصہ نہیں ہے جس کے بعد حامیوں نے پارٹی ہیڈکوارٹر کے باہر جشن کا منایا۔
اے آئی اے ڈی ایم کے نے ایک پریس کانفرنس میں اس اتحاد کو توڑنے کا باضابطہ اعلان کیا۔ اس دوران پارٹی نے کہا کہ بی جے پی کے ریاستی صدر نے جان بوجھ کر انا دورئی اور جے للیتا کی تنقید کی تھی۔ اے آئی اے ڈی ایم کے نے پیر کو ایک رسمی پریس کانفرنس منعقد کی تاکہ بی جے پی کی زیر قیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) سے باہر نکلنے کا اعلان کیا جائے اور کہا کہ وہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے ایک الگ محاذ کی قیادت کرے گی۔
این ڈی اے سے علیحدگی کا فیصلہ پارٹی کے سربراہ ایڈاپڈی کے پالانیسوامی (ای پی ایس) کی سربراہی میں اے آئی اے ڈی ایم کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں لیا گیا۔ بات چیت کے بارے میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے، سابق وزیر اور سینئر لیڈر کے پی مونسامی نے کہا کہ پارٹی نے متفقہ طور پر این ڈی اے سے الگ ہونے اور اگلے سال کے انتخابات میں ہم خیال جماعتوں کے اتحاد کی قیادت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جے للیتا کی توہین کی گئی
کسی کا نام لیے بغیر، قرار داد میں کہا گیا کہ بی جے پی کی ریاستی قیادت دراوڑی کے بزرگ آنجہانی سی این انادورائی اور آنجہانی وزیر اعلیٰ جے جے للیتا کو بدنام کر رہی ہے، اس کے علاوہ اس کی حالیہ پالیسیوں پر تنقید بھی کر رہی ہے۔ تاہم، کئی دنوں سے یہ خبریں آرہی تھیں کہ دراوڑ پارٹی بی جے پی کے ریاستی صدر کے انامالائی سے ناراض ہے، جن کے اننادورائی کے بارے میں تبصروں نے دونوں سابق اتحادیوں
کے درمیان دراڑ پیدا کردی تھی۔
اتحاد سے نکلنے کے بعد کارکنان میں خوشی کا ماحول
مزید پڑھیئے
ڈی کے شیوکمار کا بڑا دعویٰ، بی جے پی جے ڈی ایس رہنما کانگریس میں شامل ہونے کے لئے تیار
اے آئی اے ڈی ایم کے میٹنگ میں پارٹی کے اعلیٰ عہدیداروں، ضلع سکریٹریوں اور رکن اسمبلیوں اور رکن پارلیمان نے شرکت کی۔ یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پٹاخے پھوڑنے کے درمیان، منسامی نے کہا کہ متفقہ فیصلہ دو کروڑ سے زیادہ پارٹی کارکنوں کے جذبات اور خواہشات کا احترام کرتا ہے۔