شہد کی مکھی پالنے اور گیندے کے پھول کی پروسیسنگ سے کسانوں کی آمدنی ہوئی دوگنی

0

نئی دہلی: ہماچل پردیش کے کسانوں نے گیلی مٹی کے چھتے کی شہد کی مکھی پالنے کی تکنیک اختیار کرکےجنگلی گیندے کے پھول کی پروسیسنگ سے اپنی آمدنی دوگنی کرلی ہے۔
شہد کی مکھیوں کے پالنے سے پولینیشن میں بہتری آئی ہے، جس سے سیب کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوا ہے اور سیب کے کاشتکاروں کی آمدنی میں 1.25 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ہماچل پردیش کے منڈی ضلع کے تلہار میں سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمے کے سیڈ ڈویژن کے ٹائم لرن پروگرام کے تحت سوسائٹی فار فارمرس ڈیولپمنٹ کے ذریعہ ریجنل ہارٹیکلچر ریسرچ اسٹیشن (آر ایچ آر ایس) باجوڑا کے ڈاکٹر وائی ایس پرمار، یو ایچ ایف کے تکنیکی تعاون سے ریاست کے ضلع منڈی بالی چوکی بلاک کے جوالا پور گاؤں میں دیسی مکھیوں (اپس سرینا) کے لئے اس تکنیک کی شروعات کی گئی تھی۔ جس میں ضلع کے کل 45 کسانوں نے حصہ لیا۔ تربیت یافتہ کسانوں کے ذریعہ تیار کردہ 80 مٹی کے چھتے سیب کے باغات میں لگائے گئے تھے، جس نے چھ گاؤں میں کل 20 ہیکٹر اراضی کا احاطہ کیا تھا۔
گیلی مٹی کا چھتہ مکھیاں پالنے کی ٹیکنالوجی دیوار چھتہ اور لکڑی کے چھتے کی ٹیکنالوجی کا امتزاج ہے۔ اس میں مٹی کے چھتے کے اندر فریم لگانے اور زیادہ سازگار حالات کے لئے داخلی التزام ہے۔ جس مین خاص طور پر لکڑی کے پتے کے مقابلے میں، سال بھر میں مکھیوں کے لئے درجہ حرارت کے موافف ہوتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS