نئی دہلی (ایس این بی):لوک جن شکتی پارٹی اور اس کے قومی صدر عہدہ کیلئے چچا- بھتیجہ کے درمیان چل رہی برتری کی جنگ جاری ہے۔ پارٹی میں ہوئی بغاوت کے بعد ایل جے پی کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ جوکہ اتوار کے روز یہاں ہوئی، اس میں متفقہ طور پر مسٹر پاسوان میں اعتماد کا اظہار کیاگیا اور ان کے تمام فیصلوں سے اتفاق کیاگیا۔مسٹرپاسوان نے میٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ پارٹی سے باغی ہوئے لیڈران کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ میٹنگ میں باغیوں کی شدید مذمت کی گئی۔ باغی گروپ کے تمام فیصلوں کو غیر آئینی قرار دیا گیا۔
پارٹی کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس میں بہار سمیت12ریاستوں کے ریاستی صدر کے ساتھ ہی90فیصد مجلس عاملہ کے ممبران شامل ہیں۔ سبھی نے اپنی حمایت چراغ کو دی ہے۔ میٹنگ میں موجود مجلس عاملہ کے ممبران نے پارٹی سے معطل کئے گئے پشو پتی کمار پارس سمیت سبھی 5 باغی ممبران پارلیمنٹ کے ذریعہ لوک جن شکتی پارٹی کا نام اور سمبل استعمال کرنے پرسخت اعتراض کیا ہے۔ میٹنگ کی شروعات میں چراغ نے وہاں موجود سبھی ممبران کو حلف دلایا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ چراغ نے دہلی میں بڑا اعلان کردیا ہے۔ وہ بہار میں ’آشیرواد یاترا‘ کی شروعات کرنے جارہے ہیں۔ اس کیلئے انہوں نے 5جولائی کا دن منتخب کیاہے، کیونکہ اس دن ان کے والد اور آنجہانی سابق مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کا یوم پیدائش ہے۔ آشیرواد یاترا کے آغاز کیلئے چراغ نے اپنے والد کے پارلیمانی حلقہ حاجی پور کو چنا ہے۔ چراغ پاسوان نے ہفتہ کی رات لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلاسے ملاقات کرکے پارٹی کو اپنا بتاتے ہوئے اس پر دعویٰ پیش کردیا ہے۔ چراغ پاسوان 21 جون کو بہار جانے والے ہیں ۔ وہ عوام کے درمیان جاکر ان کے سامنے اپنی باتوں کو رکھنے والے ہیں۔ چچا پشو پتی کمار پارس اور باغی ممبران کی قلعی کھولنے والے ہیں۔
برتری کی جنگ:چراغ پاسوان نے دہلی میں کیا طاقت کا مظاہرہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS