Image:The Economic Times

نئی دہلی : نجکاری کے خلاف احتجاج کیلئے تمام قومیائے بینکوں کے ملازمین اور افسران کی15اور 16مارچ کو ملک گیر ہڑتال سے ملک بھر میں بینکنگ خدمات متاثر ہوسکتی ہیں۔ ہڑتال کے سبب جمع اور رقم کے نکالنے، چیک کلیرنس اور قرض کی منظوری جیسی خدمات متاثر ہوسکتی ہیں۔ 9یونینوں کی مشترکہ تنظیم یونائیٹڈ فورم آف بینک یونین نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ تقریباً 10لاکھ ملازمین اور افسران ہڑتال میں حصہ لیں گے۔ ایس بی آئی سمیت کئی سرکاری بینکوں نے اپنے صارفین کو مطلع کیا ہے کہ اگر ہڑتال ہوتی ہے تو ان کا معمول کا کام متاثر ہوسکتا ہے۔ اتوار کے روز یونائیٹڈ فورم آف بینک یونین کے بھوپال کے ضلعی کنوینر وائے کے شرما نے بتایا کہ بیکانیر میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا، پنجاب نیشنل بینک، بینک آف مہاراشٹر، یو سی او بینک، بینک آف بڑودہ، پنجاب اینڈ سندھ بینک، یونین بینک، بینک آف انڈیا، کینرا بینک، انڈین بینک، سنٹرل بینک آف انڈیا اور سنٹرل کوآپریٹو بینک کی تمام شاخوں کے افسران اور ملازمین ہڑتال پر رہیں گے۔انہوں نے بتایا کہ پیر 15مارچ کو بینک ملازمین صبح 11بجے بینک آف بڑودہ، اسٹیشن روڈ سے ضلع مجسٹریٹ کے دفتر تک ایک ریلی نکالیں گے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS