بی جے پی کی آنکھوں میں کھٹکتے ہیں اعظم خان

0

لکھنئو، (پی ٹی آئی) : سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اور اترپردیش کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے ہفتہ کو برسراقتدار بی جے پی پر بدلے کے جذبے سے کارروائی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ محمد اعظم خان بی جے پی سرکار کی آنکھوں میں اس لیے کھٹکتے ہیں کیونکہ وہ فرقہ پرست طاقتوں کے سخت مخالف ہیں اور جمہوریت و سماجواد کے لیے پر عزم ہیں۔ ایس پی کے سینئر لیڈر اعظم خان کی اسمبلی رکنیت ختم کیے جانے کے دوسرے دن ہفتہ کو ایس پی کے سربراہ نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ ’محمد اعظم خان معمولی شخص نہیں، وہ رام پور سے 10 بار رکن اسمبلی، 3 بار رکن پارلیمنٹ، ریاستی سرکار میں کئی بار وزیر رہنے کے علاوہ اپوزیشن کے لیڈر بھی رہے ہیں۔ بی جے پی نے ان کو سیاست میں کنارے کرنے کی جو سازش کی ہے، وہ ان (بی جے پی) پر ہی بھاری پڑے گی۔ ریاست کے عوام بی جے پی کے غیر اخلاقی برتاﺅ کو کبھی بھی برداشت نہیں کریں گے۔‘یادو نے کہا کہ بی جے پی جب سے اقتدار میں آئی ہے، پوزیشن کے تئیں ان کی بدلے کی کارروائیاں تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہےں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آئے دن اپوزیشن لیڈروں کے وقار کو مجروح کرنے کے لیے انہیں فرضی مقدموں میں پھنسانے کا سلسلہ جاری ہے اور سماجوادی پارٹی کے لیڈروں کے تئیں بی جے پی کا رویہ دشمنی جیسا ہے، یہ جمہوریت میں غیر مطلوبہ ہے۔ بیان میں ایس پی کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ ’بی جے پی سرکار کے نشانے پر خاص طور پر رام پور کے مقبول سماجوادی لیڈر محمد اعظم خان ہیں، جن پر روز فرضی کیس درج کیے جا رہے ہیں اور انہیں ہر طرح سے پریشان کیا جا رہا ہے۔‘ واضح رہے کہ اشتعال انگیز تقریر معاملے میں 3 سال کی سزا سنائے جانے کے ایک دن بعد جمعہ کو سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کی اترپردیش اسمبلی کی رکنیت ختم کر دی گئی۔ اترپردیش اسمبلی سیکریٹریٹ نے یہ جانکاری دی۔ اسمبلی کے چیف سیکریٹری پردیپ دوبے نے بتایاکہ اسمبلی سیکریٹریٹ نے رام پور صدر اسمبلی سیٹ کو خالی قرار دے دیا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ ’عدالت کے ذریعہ پاس کردہ فیصلہ کے سبب نااہلیت کے نتیجے کے طور پر یوپی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ذریعہ سیٹ خالی کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔‘ ایس پی کے سربراہ نے بیان میں کہا کہ محمد اعظم خان نفرتی سیاست کے خلاف تھے، اس لیے وہ بی جے پی کی آنکھ کی کر کری بن گئے ہیں۔ اسمبلی میں ان کے ناقابل تردید جوازوں اور تیکھے بیانات سے بی جے پی لیڈر عدم اطمینان محسوس کر رہے تھے، اس لیے ان کے خلاف سازش کے بیج بوئے جانے لگے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS