ٹوپی کرتے والا عقیدت مند مہاکال مندر میں، جانیں پجاریوں اور سنتوں کا ردعمل

0

اجین(ایجنسی):جمعرات کو مہاکال مندر میں آئے ایک عقیدت مند کو لے کر دن بھر تنازعہ رہا۔ اس عقیدت مند کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔ بعد میں معاملہ طے ہونے پر مندر کمیٹی کو وضاحت دینا پڑی۔ دراصل یہ ایک مسلم نوجوان تھا جو ٹوپی پہن کر مہاکال مندر آیا تھا۔ کسی نے اس کی تصویر لے کر سوشل میڈیا پر ڈال دی۔ تصویر وائرل ہوئی اور ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا۔
نوجوان مہاراشٹر سے آیا تھا اور خود کو مہاکال کا بھکت بتا رہا تھا۔

مہاکال مندر کے احاطے میں مذہبی ٹوپی اور لباس میں کھڑے ایک نوجوان کی تصویر وائرل ہونے کے بعد سنتوں نے اس کے مندر میں داخلے پر اعتراض کیا۔ اس پر بات بڑھ گئی۔ بڑھتے ہوئے تنازعے کو دیکھتے ہوئے مندر کمیٹی نے مسلم عقیدت مند کا بیان جاری کر کے معاملے کو نمٹا دیا۔ اس کے باوجود سنتوں نے اس پر مندر کمیٹی کو سخت وارننگ دی ہے۔

جنید مہاکال کے پرانے عقیدت مند ہیں۔ بالا گرو مندر کے پجاری نے بتایا کہ اس عقیدت مند کا نام جنید ادریس شیخ ہے۔ وہ مہاراشٹر کے گوندیا ضلع کا رہنے والا ہے۔ وہ کئی سالوں سے اپنے دوستوں شمی جیسوال اور شیام کمار کے ساتھ یہاں آ رہے ہیں۔ وہ مندر کے تمام اصولوں پر عمل کرتا ہے اوردان بھی کرتا ہے۔ آج بھی جنید ادریس شیخ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ مندر میں درشن کے لیے آئے تھے۔ مندر کے انتظامیہ نے بتایا کہ یہاں تمام مذاہب کے پیروکار مہاکال کی زیارت کے لیے آتے ہیں۔ بابا کا دربار سب کے لیے کھلا ہے۔ کئی بار سوشل میڈیا پر شرارتی عناصر تصاویر اور بے لگام کمنٹس کر کے سماجی ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مندر کے منتظم گنیش دھاکڑ نے بھگوان مہاکال کا دوپٹہ پہنا کر سب کو عزت دی اور پرساد پیش کیا۔مندر کمیٹی کی صفائی اور نوجوان کے بیان سے بھی اس کی تنگ نظری نہیں بدلی۔ اہوان اکھاڑے کے مہامنڈلیشور اتولی شانند نے مندر کمیٹی کے کام کاج پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح کے مذہبی لباس میں مندر آنے کی مخالفت کرتے ہیں۔ اب سے مندر کمیٹی ایسے لوگوں کو روکے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS