نئی دہلی (ایجنسیاں) : مئی میں ہونے والی گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کونسل کی میٹنگ سے قبل حکومت نے جی ایس ٹی کے دائرے میں آنے والی 143 اشیاءپر ٹیکس کی شرح بڑھانے کے لیے ریاستوں سے تجاویز مانگی ہیں۔ذرائع کے مطابق ان اشیاء میں پاپڑ، گڑ، بینک، گھڑیاں، سوٹ کیس، ہینڈ بیگ، پرفیوم، ٹی وی (32 انچ سے کم)، چاکلیٹ، چے ونگم، اخروٹ، کسٹرڈ پاو¿ڈر۔ نان الکوحل ڈرنکس، واش بیسن، چشمے، شیشے کے فریم، کپڑے اور چمڑے سے اشیاشامل ہوسکتی ہیں۔اطلاعات کے مطابق 143 اشیاء جن پر ٹیکس کی شرح بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ان میں سے 92 فیصد اشیاء پر 18 فیصد سے 28 فیصد ٹیکس کی شرح میں منتقل کرنے کو کہا گیا ہے، پرفیوم، چمڑے کے سامان، چاکلیٹ، کوکو پاو¿ڈر، بیوٹی اور میک اپ کے سامان، پٹاخے، لیمپ اور ساو¿نڈ پر ریکارڈنگ کے سامان پرنومبر 2017 میں ٹیکس کی شرح میں کمی کی گئی تھی جبکہ اسی طرح ٹی وی اور مانیٹر (32 انچ سے کم)، ڈیجیٹل اور ویڈیو کیمرہ ریکارڈرز، پاور بینکوں پر دسمبر 2018 میں جی ایس ٹی کی شرح میں کمی کی گئی تھی، جسے اب بڑھانے کی تیاری چل رہی ہے۔ اب تک جی ایس ٹی کی شرح سے باہر رہے پاپڑ اور گڑ پر ٹیکس کی شرح 0-5 فیصد تک کی جا سکتی ہے جبکہ چمڑے کے ملبوسات، ہاتھ سے بنی گھڑیاں، پرفیوم، پری شیو/آفٹر شیو، ڈینٹل فلاس، چاکلیٹس کوکو پاو¿ڈر، واش بیسن، غیر الکوحل مشروبات، ہینڈ بیگ، پلائی ووڈ وغیرہ پر جی ایس ٹی کی شرح 18 فیصد سے بڑھا کر 28 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
مہنگائی کی ایک اور مار 143 چیزوں پر جی ایس ٹی بڑھانے کی تیاری
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS