اردو ٹیچروں کے 917عہدوں کیلئے ہوئے امتحان کے نتائج کا اعلان

0
www.sscexamtricks.com

امتحان میں کامیاب صرف 177امیدواروں میں120مرد اور 57خواتین شامل
نئی دہلی (ایس این بی )دہلی سب آرڈینیٹ سروس سلیکشن بورڈ (ڈی ایس ایس ایس بی ) کے ذریعہ ٹرینڈ گریجویٹ ٹیچر س اردو کی 917سیٹوں کی تقرری کیلئے 8ستمبر کو ہوئے امتحان کے نتائج کا اعلان کیا ہے جس مرد اور خاتون زمروں میں محض 177امید واروں نے ٹیسٹ کوالیفائی کیا ہے جن میں مرد زمرے میں 120اور خاتون زمرے میں 57 امید وار شامل ہیںجبکہ اس زمرے میں 571سیٹ تھیں،اسی کا نتیجہ ہے کہ اب باقی740 اسامیاں خالی رہ جائیں گی ۔بتایا جاتا ہے جن 177اساتذہ نے ٹیسٹ پاس کیا ہے ،اس میں سے بھی فیریفکیشن کے بعد 120سے125 عہدوں پر تقرری ممکن ہوپائے گی،کیونکہ خدشہ کیا جا رہا ہے کہ ان پاس شدہ امید واروں میں کئی کا سی ٹیٹ کا نہ ہونا اور کچھ کرائیٹریا پوا نہ ہونے کے سبب چھنٹ جائیں گے ۔حالانکہ اگر دہلی سرکارموجودہ صورتحال کے مد نظر اسپیشل ایجوکیٹرس کی کمی کو دیکھتے ہوئے فرسٹ اور سیکنڈیعنی دونوںپیپرس کی میرٹ بنیاد کی تجویز کو منظوری دے دے تب زیادہ تراردو ٹیچرس کی تقرری ممکن ہے ؟ قابل ذکر ہے کہ اس امتحان کے تحت دو پیپرس ہوتے ہیں ۔ان میں پہلا پیپر جنرل ہوتا ہے جس میں امید وار کولازمی کوالیفائی کرنا ہوتا ہے ۔اس پیپر میں کوالفائی مارکس جنرل زمرے کے امید وار کو 40 نمبر اوراو بی سی امید وار کو 35نمبر لانا ضروری ہے ۔پہلے جنرل پیپر میں زیادہ تر اردو والے کوالیفائی نہیں کر پاتے ہیں ،حالانکہ دوسرے پیپر میںوہ کوالیفائی کر جاتے ہیں ،لیکن پہلا پیپر کوالفائی نہیں کرنے کی صورت میں دوسرے پیپر کی کوئی ویلیو نہیں رہ جاتی ہے /کیونکہ پہلا پیپر کلیئر کرنے کے بعد ہی دونوں پیپرس کو ملا کر میرٹ بنتی ہے ،یعنی دونوں پیپرس کو پاس کرنے کے بعد ہی کوالیفائی مانا جاتا ہے۔اردو والے دوسرا پیپر تو کلیئر کرلیتے ہیں لیکن پہلا پیپر کلیئر نہیں ہونے کی وجہ سے وہ اس امتحان کو پاس نہیں کر پاتے ہیں ۔
ماضی میں بھی اردو امید وارکوالفائی نہیں ہوسکے اور اس بار بھی یہی ہوا ہے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں اردو امیدوار کوالفائی کرنے سے رہ گئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ آن لائن امتحان ہونے کی وجہ سے کچھ امید وار کو دقت پیش آئی کیونکہ اگلے سوال پر جانے کے آپشن کی جگہ پر ان کا پورا سوال سبمٹ ہوگیا کیونکہ ایسے امید واروں کو کمپوٹرکی جانکاری نہیں تھی ۔حیرت کی بات یہ ہے کہ جب عام آدمی پارٹی کی اروند کجریوال سرکار نے بڑے پیمانہ پر اردو اساتذہ کی اسامیاں نکالی تھی تب مرکزی حکومت اور دہلی سرکار کے مسلم اداروں کے سربراہوں نے سرکار کے فیصلے کی ستائش کی تھی اور اردو امید واروں کو امتحان کی تیاری کرانے کی بڑی بڑی باتیں کی تھیں ۔ان میں خاص طور سے این سی پی یو ایل ،اردو اکادمی دہلی اور دہلی اقلیتی کمیشن شامل تھے جنہوں نے اپنی اپنی سطح پر اردو امیدواروں کو تیاری کرانے کے قصیدے پڑھے تھے لیکن ان اداروں سے وابستہ افراد اپنے عہد کو حقیقت میں تبدیل نہیں کر پائے؟

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS