نئی دہلی : ہندوستان کورونا وائرس کی دوسری لہر سے لڑ رہا ہے۔ اتر پردیش کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں
کورونا قہر موت بن کر چھاگیا ہے۔ صرف 20 دنوں میں ، 16 ورکنگ اور 10 ریٹائرڈ پروفیسرز اس وبا سے
فوت ہو چکے ہیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وائس چانسلر طارق منصور کے بڑے بھائی کی بھی کورونا وائرس
سے موت ہوگئی۔
یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے کووڈ کے وارڈ میں فیکلٹی ممبروں سمیت 16 لوگوں کا علاج چل
رہا ہے۔ ان میں سے کچھ کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔ اے ایم یو کے ترجمان شافع قدوائی نے بتایا کہ شعبہ
میڈیسن کے چیئرمین پروفیسر شاداب احمد خان(58) اور ڈیپارٹمنٹ آف کمپیوٹر سائنس کے پروفیسر رفیق الزمان
خان (55) کی کورونا وائرس سے بمیاری سے انتقال ہوگیا۔
اے ایم یو کے
ترجمان نے مزید بتایا کہ چانسلر منصور کے بھائی عمر فاروق (75) کی بھی کورونا سے موت
ہوگئی۔ وہ یونیورسٹی کورٹ کے سابق ممبر اور محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس کے ممبر تھے۔ منصور نے بتایا کہ
انہوں نے سب سے اپیل کی کہ وہ ویکسینیشن اور کووڈ ۔19 پروٹوکول پر عمل کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔
بدھ کے روز،سنسکرت کے مقبول ترین اسکالر اور محکمہ سنسکرت کے سابق چیئرمین پروفیسر خالد بن یوسف (
56) بھی اس بمیاری سے انتقال کر گئے تھے۔ خالد رگوید میں ڈاکٹریٹ حاصل کرنے والے پہلے مسلمان اسکالر
تھے ۔
مندرجہ ذیل پروفیسر کی موت اس وبا سے ہوچکی ہے
– اے ایم یو کے لا فیکلٹی کے پروفیسر ڈین شکیل صمدانی
– سابق پروفیسرپروفیسر جمشید صدیقی
– سنی تھیولوجی فیکلٹی کے پروفیسر احسان اللہ فہد
– اردو ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر مولانا بخش انصاری
– پوسٹ ہارویسٹنگ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر محمد علی خان
– محکمہ پولیٹیکل سائنس کے پروفیسر قاضی محمد جمشید
– پروفیسر مولی جات ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین پروفیسر یونس صدیقی
– المل ادویہ ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین غفران احمد
– نفسیات کے ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین پروفیسر ساجد علی خان
۔میوزیکولوجی ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر محمد عرفان
– سینٹر فارویمنس اسٹڈیز کے ڈاکٹر عزیز فیصل
– یونیورسٹی پولیٹیکنیک کے محمد سیدززمان
– تاریخ ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ پروفیسرجبرائیل
– سنسکرت ڈیپارٹمنٹ کے سابق چیئرمین پروفیسر خالد بن یوسف
– انگریزی ڈیپارٹمنٹ کے ڈاکٹر محمد یوسف انصاری
کورونا وائرس کی وجہ سے 10 ریٹائرڈ فیکلٹی ممبران بھی فوت ہوگئے ہیں۔
بشکریہ:m.moneycontrol
ترجمہ: دانش رحمٰن