کشمیر کی صورتحال پر سیاسی سرگرمیاں تیز
نئی دہلی (یو این آئی) : ملک میں سیکورٹی کی صورتحال کا مکمل جائزہ لینے کے بعد،مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور انہیں جموں و کشمیر کے چنندہ طبقات کے خلاف دہشت گردانہ تشدد سے پیدا ہونے والی صورتحال سمیت داخلی سلامتی سے متعلق اندازے سے آگاہ کرایا۔ جموں و کشمیر میں شہریوں کو نشانہ بنانے کے واقعات کے بعد سے سرگرم مرکزی وزیر داخلہ نے پیر کو انٹیلی جنس بیورو ہیڈ کوارٹرز میں قومی سلامتی کی حکمت عملی کانفرنس میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلہ ، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر اروند کمار کے ساتھ ساتھ مختلف ریاستوں کے ڈائریکٹر جنرل پولیس، انسپکٹر جنرل پولیس ، نیم فوجی دستوں کے سربراہوں کے ساتھ ملک میں اور خاص طور پر جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال کا مکمل جائزہ لیا۔ اس میٹنگ میں تمام سیکورٹی ایجنسیوں کے سربراہان نے اپنے دائرہ اختیار سے متعلق سیکورٹی صورتحال کے بارے میں اپنا اندازہ وزیر داخلہ کے سامنے رکھا۔مسٹر شاہ نے وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر مسٹر مودی سے ملاقات کی اور انہیں ملک بھر کی داخلی سلامتی کی صورتحال سے متعلق اطلاعات سے آگاہ کیا اور سیکورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات ، کوششوں اور حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران جموں و کشمیر کی صورتحال اور وہاں دہشت گردوں کی طرف سے شہریوں کو نشانہ بنانے اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ بڑھتے ہوئے تصادم پر خاص طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے سرحد کے اس پار سے ڈرون حملوں کے بڑھتے ہوئے خطرے اور افغانستان میں طالبان کے قبضے سے پیدا ہونے والی صورت حال کے بارے میں ، خاص طور پر نوجوانوں کو گمراہ کرنے اور انہیں اپنے ساتھ جوڑنے کیلئے بنیاد پرست قوتوں کی جانب سے چلائے جارہے خفیہ آپریشن پر بھی بات کی۔ اس کے علاوہ وزیر داخلہ نے وزیر اعظم کو ملک کے کچھ حصوں میں نکسلیوں کے مسئلے کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورت حال سے آگاہ کیا اور اس سے نمٹنے کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
جموں و کشمیر کی صورتحال اور اپوزیشن کے سخت تیوروں اور وہاں لوگوں کے خدشات اور خوف کے پیش نظر حکومت پر سخت اقدامات کرنے کیلئے دباؤ بڑھ رہا ہے ۔ اس پورے واقعہ کے درمیان مسٹر شاہ کے آئندہ 23تاریخ سے جموں و کشمیر کے 3 روزہ دورے کے پیش نظر یہ میٹنگ بہت اہم سمجھی جا رہی ہے۔دریں اثنا آرمی چیف جنرل منوج مکند نروانے بھی جموں کے 2 روزہ دورے پر ہیں۔ انہوں نے آج لائن آف کنٹرول کے ساتھ آگے کے علاقوں کا دورہ کرکے سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ کمانڈر ان چیف نے انہیں علاقے کی موجودہ صورت حال ، سرحد پار سے دراندازی کی کوششوں اور فوج کی جانب سے ان کا مقابلہ کرنے کیلئے کی جانے والی کارروائی سے آگاہ کیا۔قابل ذکر ہے کہ پچھلے کچھ دنوں میں جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے تشدد میں 11شہری ہلاک ہوئے ہیں، جن میں سے 5 تارکین وطن ہیں۔ اس کے علاوہ سیکورٹی فورسز کے کئی اہلکار اور افسران بھی انکاؤنٹرز اور گھات لگانے والے حملوں میں شہید ہوئے ہیں۔ سیکورٹی فورسز نے مقابلے کے دوران دہشت گردوں کا خاتمہ بھی کیا۔ان واقعات کے پس منظر میں اب سب کی نظریں مسٹر شاہ کے ہفتہ سے شروع ہونے والے وادی کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں ایک عوامی پروگرام میں کہا تھا کہ حکومت کسی بھی قسم کی دہشت گردانہ کارروائی کو برداشت نہیں کرے گی اور اس کا مناسب جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی کارروائی کی جائے گی ، اس کا اسی طرح جواب دیا جائے گا۔
جموں و کشمیر معاملے پر وزیر داخلہ شاہ کی وزیراعظم مودی سے ملاقات
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS