نئی دہلی :(یو این آئی) مختلف معاملات پرحزب اختلاف کے شدید ہنگامے کے درمیان،وزیراعظم نریندر مودی نے آج راجیہ سبھا میں نئے وزرا کا تعارف کراتے ہوئے،نئے وزراء کی فہرست ایوان کی میز پررکھی۔
مانسون اجلاس کے پہلے دن ایوان میں سابق ممبران اور دیگر معززین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد کارروائی ملتوی کردی گئی۔ اس کے بعد،جب دوپہر 12.24 بجے کارروائی دوبارہ شروع ہونے پر چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے ایوان سے خطاب کیا اور وزیر اعظم سے کہا کہ وہ کابینہ میں توسیع کے بعد نئے وزراء سے ایوان کو متعارف کروائیں۔
مودی کی کابینہ کے ممبران کو متعارف کرانے کے لئے کھڑے ہونے سے پہلے ہی ترنمول کانگریس،عام آدمی پارٹی، وائی ایس آر کانگریس اور کانگریس کے اراکین نے مختلف معاملات پر ایوان کے وسط میں نعرے بازی اور ہنگامہ آرائی شروع کردی۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان ،مودی نے کہا کہ اس قسم کی منفی ذہنیت کو پارلیمنٹ میں پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ درج فہرست ذات و قبائل اور پسماندہ طبقات سے وابستہ لوگوں کو وزیربنائے جانے کو ہضم نہیں کرپا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متعدد خواتین کے ساتھ ہی درج فہرست ذات و قبائل کے رہنماؤں نے بطور وزیر حلف لیا ہے۔ یہ دیہی ہندوستان کے لئے فخر کی بات ہے کیونکہ بہت سے لوگ دیہی پس منظر سے وزیر بنے ہیں۔ لیکن کچھ لوگ نہیں چاہتے ان کا تعارف کرایا جاسکے۔ ان کی ذہنیت بھی خواتین مخالف ہے کیونکہ وہ نہیں چاہتیں کہ خواتین وزیروں کو بھی متعارف کرایا جائے۔ اس کے بعد،وزیراعظم نے ایوان کے ٹیبل پر نئے وزراء کی فہرست رکھی۔
اس کے بعد،قائد ایوان پیوش گوئل نے بھی ہنگامہ آرائی کے دوران کہا کہ یہ برسوں سے روایت ہے کہ جب بھی کوئی نئی کابینہ تشکیل دی جاتی ہے یا کابینہ میں توسیع کی جاتی ہے،وزیر اعظم اس ایوان سے وزیروں کا تعارف کراتے رہے ہیں۔ یہ روایت پنڈت جواہر لال نہرو کے دور سےچلی آرہی ہے لیکن اب کچھ لوگوں نے اس روایت کو روکنے کی کوشش کی ہے جو جمہوری روایت کے لئے بہت نقصان دہ ہے۔
اس کے بعد بھی اپوزیشن اراکین کی طرف سے ہنگامہ جاری رکھنے کے بعد چیرمین نے ایوان 2 بجے تک ملتوی کردی۔
حزب اختلاف کے ہنگاموں کے درمیان،وزیر اعظم نے نئے وزراء کا تعارف کرایا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS