پریاگ راج، (ایجنسیاں) : الٰہ آباد ہائی کورٹ نے او بی سی کی 18 ذاتوں کو درج فہرست ذات (ایس سی) کیٹیگری میں شامل کرنے کے نوٹیفکیشن کو منسوخ کر دیا
ہے۔ جانکاری کے مطابق سماج وادی پارٹی اور یوگی حکومت کے دور میں ان 18 ذاتوں کو او بی سی سے نکال کر ایس سی میں شامل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا
گیا تھا۔ 24 جنوری 2017 کو ہائی کورٹ نے ان ذاتوں کو سرٹیفکیٹ جاری کرنے پر روک لگا دی تھی۔ ان ذاتوں میں مجھوار، کہار، کشیپ، کیوٹ، ملاح، نشاد،
کمہار، پرجاپتی، دھیور، بند، بھر، راج بھر، دھیمان، باتھم، ترہا گوڈیا، مانجھی اور مچھوا ذاتیں شامل ہیں۔ درحقیقت عرضی گزار نے عدالت میں دلیل دی تھی کہ
صرف ملک کی پارلیمنٹ کو ہی کسی بھی ذات کو ایس سی، ایس ٹی یا او بی سی میں شامل کرنے کا اختیار ہے۔معلومات کے مطابق اپنے دور اقتدار کے آخری دنوں
میں اکھلیش حکومت نے 22 دسمبر 2016 کو 18 ذاتوں کو درج فہرست ذاتوں میں شامل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ اکھلیش حکومت کی طرف سے
ضلعوں کے تمام ڈی ایم کو حکم جاری کیا گیا تھا کہ اس ذات کے تمام لوگوں کو او بی سی کے بجائے ایس سی سرٹیفکیٹ دیا جائے۔ بعد میں الٰہ آباد ہائی کورٹ کی
ڈویژن بنچ نے 24 جنوری 2017 کو اس نوٹیفکیشن پر روک لگا دی تھی۔ 24 جون 2019 کو یوپی کی یوگی حکومت نے ایک بار پھر ان ذاتوں کو او بی سی
سے نکال کر ایس سی کیٹیگری میں ڈالنے کا نیا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ ہائی کورٹ میں درخواست گزار کی جانب سے دلیل دی گئی تھی کہ درج فہرست ذاتوں کی
فہرست صدر جمہوریہ ہند کے ذریعہ تیار کی گئی تھی۔ اس میں کوئی تبدیلی کرنے کا اختیار صرف ملک کی پارلیمنٹ کو ہے۔ ریاستوں کو اس میں کسی بھی طرح کی
ترمیم کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
او بی سی کی 18 ذاتوں کوایس سی میں شامل کرنے کا نوٹیفکیشن منسوخ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS