آلودگی سے پھیپھڑے کے کینسر کا خطرہ

0

راجیو گاندھی کینسر انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر (آر جی سی آئی آر سی) نے کہا ہے کہ آلودگی بڑھنے کے سبب پھیپھڑے کے کینسر کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ پھیپھڑوں کے کینسر کے لئے ماہ نومبر کو بیداری مہینہ کے طورپر منایا جاتا ہے ۔ 
اس موقع پر آر جی سی آئی آر سی میں تھوراسک سرجیکل آنکلوجی کے سربراہ اور سینئر کنسلٹنٹ ڈاکٹر ایل ایم ڈارلونگ نے کہا کہ آلودگی کی بڑھی ہوئی سطح سے پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بڑھ گیا ہے اور اب یہ صرف سگریٹ نوشی سے ہونے والی بیماری نہیں رہ گئی ہے ۔ یہاں تک کہ نوجوان بھی اس کی زد میں آنے لگے ہیں۔ بدقسمتی سے آخری مرحلے میں زیادہ تر مریضوں کو اس مرض کا پتہ چلتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان میں کینسر کی اموات میں پھیپھڑے کے کینسر سے ہونے والی موتیں سب سے زیادہ ہیں۔
جلد جانچ کرانے کی ضرورت کے بارے میں ڈاکٹر ڈارلونگ نے کہا کہ پھیپھڑوں کے کینسر کی بروقت جانچ بہت ضروری ہے۔ جلد جانچ ہونے سے مریض کی جان بچانا ممکن ہوسکتا ہے۔ اگر کھانسی ہفتوں تک ٹھیک نہیں ہوتی ہے تو اس کی جانچ کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی مرحلے میں پھیپھڑوں کے کینسر کی علامات کو عام طور پر ٹی بی (تپ دق) سمجھا جاتا ہے ۔ اس وجہ سے غلط علاج میں بہت زیادہ وقت ضائع ہوتا ہے اور مریض کا کینسر آخری مرحلے تک پہنچ جاتا ہے ۔ خاص طور پر جو لوگ تمباکو نوشی کرتے ہیں ان کی جانچ ہونی چاہئے ، کیونکہ انھیں زیادہ خطرہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پھیپھڑوں کے کینسر کے صرف 10فیصد مریض ابتدائی علاج کے لئے آتے ہیں۔ 
اس موقع پر ڈاکٹر ونیت تلوار نے کہا کہ کینسر کی جلد تشخیص سے علاج آسان ہوجاتا ہے اور مریض کے زندہ رہنے کے امکانات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ ماحولیاتی آلودگی اور غلط طرز زندگی، ملک میں کینسر کے معاملوں میں اضافے کی وجوہات ہیں۔ ماحول کو محفوظ رکھنے اور صحت مند طرز زندگی کی مدد سے کینسر سے بچا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمباکو نوشی، فضائی آلودگی، ڈیزل دھواں پھیپھڑوں کے کینسر کی بنیادی وجوہات ہیں۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS