لندن (یواین آئی) : پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کے ذریعہ ملک واپسی کی خواہش ظاہرنے کے بعد ان کی واپسی کا ممکنہ بڑھ گیا ہے اور اسی کے ساتھ ملک میں فوج تانا شاہی پر پھر سے بحث چھڑ گئی ہے ۔مشرف سال 1999 میں نواز شریف کی حکومت کو تختہ پلٹ کرکے اقتدار میں آئے تھے ۔انہوں نے سال 2001 سے 2018 تک صدر کے عہدے پر کام کیا،اسی دوران ان پر شدید الزام لگے ،جس کے بعد سے وہ پاکستان چھوڑ کر برطانیہ اور وسطی مشرق میں خود ساختہ جلاوطنی میں زندگی گزار رہے تھے ۔فی الحال،سابق صدر مشرف (78) نے اپنی باقی زندگی کو اپنے گھر پاکستان میں بتانے کی خواہش ظاہر کی۔فوجی ترجمان نے کہا کہ ان کی خواہش پوری کی جانی چاہئے ۔دی گارجین نے سینیٹ کے سابق صدر رضا ربانی کے حوالے سے کہا کہ وہ مشرف کی گھر واپسی کی اجازت دینے کے لئے بالکل بھی تیار نہیں ہیں کیونکہ ملک کے عوام پر ان کے ذریعہ کئے گئے جرم آج بھی لوگوں کے ذہن میں ہیں۔دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق ،انہوں نے الزام لگایا کہ مشرف نے سیاست کا گلا گھونٹ اپنے مفاد کے لئے اپنے ہی ملک کی اچھائیوں پر پانی پھیر دیا۔مشرف نے ایک انٹرویو میں کہا تھا،مجھے لگتا ہے کہ آئین کوڑے دان میں پھینکنے کے لئے صرف ایک کاغذ کاٹکڑا ہے ۔
پرویز مشرف کا پاکستان واپسی کی خواہش کا اظہار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS