بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کورونا وائرس انفیکشن کو روکنے کے لئے حکومت ہند کی طرف سے ملک میں لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانے کے فیصلے کو’محتاط‘ بتاتے ہوئے جمعرات کو اس کی ستائش کی۔
عالمی ادارہ صحت کے بعد آئی ایم ایف دوسری سب سے ٹاپ بین الاقوامی ایجنسی ہے جس نے ہندوستان کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔ آئی ایم ایف کے ایشیا بحرالکاہل شعبہ کے ڈائرکٹرچانگ يونگ ری نے کہا’’ہم حکومت ہند کے لاک ڈاؤن کی پہل کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ یقینی طور پر اس سے ترقی کی شرح میں کمی آئے گی، لیکن یہ ایک محتاط فیصلہ ہے‘‘۔
آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے موسم گرما اجلاس میں ایشیا بحرالکاہل علاقے کی اقتصادی منظر نامے پر منعقد پریس کانفرنس میں چانگ یونگ ری نے کہا کہ ریزرو بینک نے بھی مناسب مالی اقدامات کئے ہیں، لیکن اگر یہ بحران جلد ختم نہیں ہوتا توزیادہ اقدامات کرنے ہوں گے۔ ہندوستان کے پاس اتنی گنجائش ہے کہ وہ سب سے زیادہ ضروری کام پر پہلے توجہ دے۔ قابل ذکر ہے کہ آئی ایم ایف نے میٹنگ کے پہلے دن 14 اپریل کو جاری اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ رواں مالی سال میں ہندوستان کی ترقی کی شرح 1.9 فیصد رہے گی جبکہ عالمی ترقی کی شرح تین فیصد منفی رہے گی۔
چانگ یونگ ری نے اپنے خطاب کے ابتدامیں کہا کہ ’’كووڈ-19 وبا شروع ہوتے وقت ہندوستان میں پہلے ہی اقتصادی سست روی تھی۔ لہٰذا ملک کے لئے اقتصادی اصلاحات کا راستہ زیادہ غیر یقینی ہے۔ اس کے باوجود حکومت نے ملک میں زیادہ وقت کیلئے لاک ڈاؤن لاگو کیا۔ہم اس کی حمایت کرتے ہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی معیشت کے لئے یہ چیلنج بھرا وقت ہے۔ ایشیا ۔بحرالکاہل اس سے مستثنیٰ نہیں ہے. اس علاقے پر کورونا وائرس کے اثرات کافی سنگین، وسیع اورعدیم النظیرہوں گے۔ اس سال ایشیا کی ترقی کی شرح صفر رہ جائے گی۔ گزشتہ 60 سال میں معیشت میں ایشیا نے صفر شرح ترقی نہیں دیکھی ہے