فائنل میں شکست کے بعد پی ایم مودی پہنچے ڈریسنگ روم، بڑھایا کھلاڑیوں کا حوصلہ

0
فائنل میں شکست کے بعد پی ایم مودی پہنچے ڈریسنگ روم، بڑھایا کھلاڑیوں کا حوصلہ
فائنل میں شکست کے بعد پی ایم مودی پہنچے ڈریسنگ روم، بڑھایا کھلاڑیوں کا حوصلہ

نئی دہلی: ٹیم انڈیا کو ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میچ میں آسٹریلیا کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ شکست کے بعد ٹیم کے کھلاڑیوں کے کندھے جھک گئے۔ کپتان روہت شرما سے لے کر کنگ وراٹ کوہلی یا فاسٹ بولر محمد سراج تک، سب کی آنکھیں اداسی سے بھر گئیں۔ ادھر آسٹریلوی کھلاڑیوں کو ورلڈ کپ ٹرافی دینے کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اپنے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ان کے ڈریسنگ روم پہنچے۔

آسٹریلیا کے خلاف شکست کے بعد ٹیم انڈیا کے کھلاڑی کافی افسردہ تھے۔ اس دوران پی ایم مودی پہنچے اور سب سے پہلے کپتان روہت شرما اور وراٹ کوہلی سے ملے اور کہا کہ شکست کے بعد مایوس نہ ہوں۔ انہوں نے دونوں کو بتایا کہ جیت اور ہار کھیل میں چلتا رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے بہت محنت کی اور دس میچ جیت کر بھارت کو فائنل میں پہنچایا، یہ آپ کی سب سے بڑی فتح ہے۔ اس دوران انہوں نے ٹیم انڈیا کے کوچ راہل ڈریوڈ سے بھی ملاقات کی اور ان کی محنت کی تعریف کی۔

اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹیم کے ہر کھلاڑی اور کوچ سے ملاقات کی۔ انہوں نے رویندر جڈیجہ اور جسپریت بمراہ کے ساتھ گجراتی زبان میں بات کی۔ یہی نہیں کے ایل راہل سے لے کر شوبمن گل، سوریہ کمار یادو، کلدیپ یادو تک ان کے شاندار کھیل کے لئے پی ایم مودی نے سبھی کی  تعریف کی۔ یہی نہیں جب وزیر اعظم فاسٹ بولر محمد شامی کے پاس پہنچے تو انہوں نے شامی کو گلے لگا لیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ شکست کے بعد شامی کی آنکھوں میں بھی آنسو تھے۔ شامی نے پورے ورلڈ کپ میں ٹیم انڈیا کے لیے شاندار گیند بازی کی۔

مزید پڑھیں: ڈریسنگ روم میں وزیراعظم نریندر مودی نے محمد شامی کو گلے لگایا

ٹیم انڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران پی ایم مودی نے کہا کہ انہیں اس مشن کے لیے دوبارہ کوشش کرنی چاہیے۔اس دوران پی ایم مودی نے ہندوستانی ٹیم سے کہا کہ جب وہ فری رہے تو ان سے ملیں۔ انہوں نے پوری ٹیم انڈیا کو چائے پر مدعو بھی کیا۔ آپ کو بتا دیں کہ ٹیم انڈیا نے فائنل سے پہلے اپنے تمام دس میچ جیتے تھے۔ ورلڈ کپ میں وراٹ کوہلی نے سب سے زیادہ رنز بنائے جبکہ محمد شامی نے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS