چینی ڈاکٹروں جیسی تصاویر کے وائرل ہونے کے بعد کووڈ-19 ٹیسٹنگ میں مددگار رضاکاروں کی چھٹی

    0

    سرینگر: صریرخالد،ایس این بی
    سرینگر میں کووڈ-19کیلئے خاص اسپتال چسٹ ڈزیز (سی ڈی) اسپتال میں کئی ہفتوں سے کووِڈ ٹیسٹنگ میں عملہ کا ہاتھ بٹانے والے رضاکاروں کی تصاویر سوشل میڈیا پر افشأ ہونے پر انہیں خدمات سے فارغ کردیا گیا ہے۔یہ اقدام ایسے وقت پر کیا گیا ہے کہ جب کووِڈ-19کی ٹیسٹنگ کی رفتار بڑھادی گئی ہے اور ان رضاکاروں کے رول کی اہمیت کا سرکاری طور اعتراف کیا جاچکا ہے۔
    وادیٔ کشمیر میں کووِڈ-19 کی بیماری کے بڑھ جانے پر یہاں کی ایک سرکاری یونیورسٹی کے طلباٗ نے رضاکارانہ طور خود کو لیبارٹریز میں کام کرنے کیلئے پیش کیا تھا اور وہ دو ہفتوں سے دن رات کام کررہے تھے۔چناچہ انکی وجہ سے ٹیسٹنگ اور دوسرے ضروری کام آسان ہوگئے تھے اور انسدادِ کووِڈ -19کی مہم میں حوصلہ افزاٗ تیزی آئی تھی جسکے لئے سرکاری انتظامیہ اپنی جان پر کھیلنے آئے ان نوجوانوں کی تعریفیں بھی کی تھی۔ معلوم ہوا ہے کہ یہ رضاکار چی ڈٰی اسپتال کی لیبارٹری میں کام کرتے تھے تاہم انہیں لیکر گذشتہ روز تب تنازعہ کھڑا ہوگیا کہ جب کام کرتے کرتے اور لیبارٹری کے فرش پر سوتے ہوئے انکی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔ حفاظتی کپڑے (پی پی ای) وغیرہ پہنے ہوئے یہ رضاکار ٹھیک اسی طرح کرسیوں اور نیچے فرش پر بے حال پڑے دیکھے گئے کہ جس طرح چین اور دیگر کئی ممالک میں کووِڈ-19 کو مقابلہ کرنے والے  ڈاکٹر اور دیگر طبی عملہ کو تھکان سے چور اسپتال کے فرش پر بے حال لیٹے دیکھ کر دنیا ہِل گئی تھی۔ اسپتال انتظامیہ نے ان تصاویر کے باہر آںے سے ناراض ہوکر ان رضاکاروں کو فارغ کردیا ہے وہ بھی تب کہ جب انکی غالباََ سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
    ان میں سے ایک رضاکار نے بتایا کہ اسپتال انتظامیہ نے انہیں فارغ کیا ہے اور انہیں آگے سے اسپتال نہ آںے کی ہدایت دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ تھکا دینے والے کام سے فارغ ہوکر وہ لوگ جمعہ کے دن لیبارٹری میں سُستارہے تھے کہ انکے ایک ساتھی نے فوٹو کھینچے جو کسی طرح سوشل میڈیا پر شائع ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر رضاکارانہ طور کام کر رہے تھے لیکن انہیں بے عزت کرکے نکالا گیا ہے۔
    کشمیر میں کووِڈ-19کے نوڈل افسر ڈاکٹر سلیم خان نے اس معاملے کو ایک اندرونی معاملہ قرار دیا اور اس پر کوئی وضاحت دینے سے انکار کیا تاہم ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ ضلع کمشنر سرینگر کے دفتر نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے رضاکاروں سے کام پر لوٹنے کی استدعا کی ہے تاہم وہ اسپتال کی جانب سے ’’باضابطہ معافی‘‘ نہ مانگے جانے تک کام پر لوٹنے کیلئے آمادہ نہیں ہیں۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS