مودی افغانستان پرخاموش رہ کر پاکستان اور طالبان کی حوصلہ افزائی کریں گے: سبرامنیم سوامی

0
image:.republicworld.com

نئی دہلی : طالبان نے افغانستان میں نئی حکومت بنانے کولے کر کوشش شروع کردی ہے۔ طالبانی اسپوک پرسن ذبیح اللہ مجاہد نے نے اپنی حکمتہ عملی بتاتے ہوئے کہا کہ کچھ سرکاری دفتروں میں کام کاج شروع ہوگیا ہے۔ دوسری طرف پنچ شیئر گھاٹی سے مسلسل طالبان کو مزاحمت کا سامنا ہے۔ افغانستان کے سابق صدر امراللہ صالح بھی یہی ہیں۔ اس کے علاوہ احمد شاہ مسعود کے بیٹے نے بھی 9ہزار باغیوں کا مورچہ سنبھال رکھا ہے۔اب تک ہندوستان نے افغانستان کے بارے میں کوئی واضح رخ نہیں اختیار کیا ہے۔ اس کو لے کر بی جے پی رکن اسمبلی سبرامنیم سوامی نے کہا ہے کہ مودی خاموش رہ کر صرف پاکستان اور طالبان کا حوصلہ ہی بڑھ جائے گا۔ایک ٹوئٹ میں سوامی نے لکھا ’ہندوستان حکومت کو امراللہ صالح اور مسعود کے بیٹے کی رہنمائی والے آزاد افغانستان پر غوروفکر کرنا چاہئے۔ وہ افغانستان کی گھاٹی میں ہے اور ناردن الائنس کو لیڈ کررہے ہیں۔ اب خاموش رہ کر مودی صرف پاکستان کا حوصلہ افزائی کریں گے۔

پنجشیر وادی ‘ناقابل تسخیر’ رہی ہے
طالبان اب تک کبھی پنجشیر گھاٹی میں قبضہ نہیں کرپائے ہیں۔ اس بار بھی یہاں اسی طرح کی تصاویر سامنے آرہی ہے۔ گھاٹی میں احمد شاہ مسعود اور امرللہ صالح کی قیادت میں میں حوان فوجی وردی میں جمع ہورہے ہیں۔ وہ جدید جنگی آلات سے لیس ہورہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق امراللہ صالح پہلے ہی خود کو افغانستان کا نگراں صدر اعلان کرچکے ہیں۔ ایسے میں مانا جارہا ہے کہ پنجشیر سے جلدہی طالبان کو سخت مزاحمت کا سامنا ہوگا۔

پنجشیر کو طالبان نے گھیرا، مسعود نے کہا وہ ہتھیار نہیں ڈالیں گے
افغانستان میں لوگ طالبان کے خلاف ویسے بھی احتجاج کرتے نظرآرہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق طالبان نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ اس نے پنجشیر میں قبضہ کرنے کے لئے لڑاکوں کو بھیجا ہے۔ وہاں مسعود نے کہا ہے کہ وہ طالبان سے جنگ اور بات چیت دونوں کو تیار ہیں۔افغانستان کے بارے میں ابھی ہندوستان کا رخ واضح نہیں ہے۔ لیکن پی ایم مودی نے منگل کو کئی بڑے ملکوں کے سربراہان مملکت اس مسئلہ کو لے کر بات کی ۔ وزیر اعظم مودی نے جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور روس کے صدر ولادیمیر پوتین پر بھی اس کو لے کر بات چیت کی۔ وہیں یو این میں ہندوستان کے نمائندے نے کہا کہ ہندوستان افغانستان میں امن اور خوشحالی چاہتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS