گوتم نولکھا اسپتال میں داخل

0

نئی دہلی، (ایجنسیاں) : بھیما کورے گائوں تشدد کیس کے ملزم گوتم نولکھا کی تلوجا جیل سے منتقل کر کے گھر میں نظر بند کرنے کی درخواست پر، سپریم کورٹ نے فورا ممبئی کے جسلوک اسپتال میں داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے نولکھا کے اسپتال میں طبی معائنہ اور علاج کرانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ وہ اسپتال میں زیر حراست رہیں گے۔اسپتال کے ضوابط کے مطابق صرف 2رشتہ داروں کو ملنے کی اجازت ہو گی۔ اسپتال اگلی سماعت پر ان کی طبی حالت کے بارے میں اسٹیٹس رپورٹ داخل کرے گا۔ کیس کی اگلی سماعت 21 اکتوبر کو ہوگی۔ سماعت کے دوران جسٹس کے ایم جوزف اور ہرشی کیش رائے کی بنچ نے کہاکہ ہمارا خیال ہے کہ نولکھا ایک زیر سماعت قیدی ہیں، انہیں صحت کا حق بھی حاصل ہے۔ اس لیے تلوجا جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو حکم دیتے ہیں کہ وہ نولکھا کو ان کی پسند کے جسلوک اسپتال لے جائیں، ہم ابھی اس معاملے میں گھرمیں نظربندی کے بڑے مسئلے پر غور نہیں کر رہے ہیں۔ اس دوران این آئی اے کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے گھر میں نظربندی کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ کیس کے الیکٹرانکس شواہد کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، انہیں گھر میں نظر بند نہ ہونے دیا جائے۔ دوسری جانب نولکھا کی جانب سے کپل سبل نے کہا کہ اگر نولکھا ممبئی میں اپنی بہن کے گھر پر رہتے ہیں تو ملک کی سلامتی کو کیا خطرہ ہے۔
انہیں ایک بیماری ہے اور اسے کولونوسکوپی کے لیے 3 دن کے اپواس کی ضرورت ہے۔ یہاں تک کہ جب انہیں گرفتار کیا گیا تو وہ گھر میں نظر بند تھے۔ منگل کو سپریم کورٹ نے این آئی اے اور مہاراشٹر حکومت کو نوٹس جاری کرکے ان سے جواب طلب کیا تھا۔ سماعت کے دوران کہا گیا کہ نولکھا کی عمر 70 سال ہے، ان کی صحت بھی ٹھیک نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی انہیں گھر میں نظر بند رکھا گیا تھا۔ انہیں جیل میں رکھنا درست نہیں۔
نولکھا،جو انسانی حقوق کی کارکن ہیں اور پیپلز یونین فار ڈیموکریٹک رائٹس کے سابق سیکرٹری ہیں، کو اگست 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا ، ابتدامیں انہیں گھر میں نظر بند کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اپریل 2020 میں انہیں تلوجا، مہاراشٹرلایا گیا۔ سینٹرل جیل تک پہلے سے طے شدہ ضمانت کے معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر بھروسہ کرتے ہوئے، نولکھا نے ہائی کورٹ کا رخ کرتے ہوئے کہا کہ تلوجا میں انہیں بنیادی طبی امداد اور دیگر ضروریات سے محروم رکھا جا رہا ہے اور وہ اپنی بڑھتی عمر میں بڑی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS