داغی امیدوار کی جیت کے امکانات زیادہ؟

0
RRS Sahara

انتخابات میں کرپشن اور دیگر برائیوں پر نظر رکھنے والی رضاکار تنظیم ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) نے پنجاب کے اسمبلی اور پارلیمانی انتخابات کے بابت جو رپورٹ تیار کی ہے اس میں طاقت اور دبدبے کے بارے میں کہا ہے کہ یہ دونوں فیکٹر اس سرحدی ریاست میں کافی اہم رول ادا کررہے ہیں۔ یہ رپورٹ اے ڈی آر نے 2004 کے الیکشن کے بعد سے بنانی شروع کی ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2004سے اب تک جو بھی امیدوار میدان میں آئے ہیں وہ 3.5کروڑ روپے ہیں۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اوسطاً ایم پی اور ایم ایل اے کے اثاثوںکا تخمینہ 11.42 کروڑ روپے ہیں۔ پنجاب الیکشن واچ سے تعلق رکھنے والے پرویندر کٹنا کا کہنا ہے کہ پنجاب میں جیت کا امکان ان امیدواروں کا صرف 11فیصد ہے جو کہ ایماندار ہیں۔ اس کے مقابلے میں وہ امیدوار جن کا مجرمانہ پس منظر ہے اور ریکارڈ داغدار ہے ان کی جیت کا امکان 18فیصد ہے۔
اے ڈی آر اور پنجاب الیکشن واچ نے 3547امیدواروں کے حلف ناموں کا جائزہ لیا ہے ان میں 413ایم ایل اے اور ایم پی ہیں۔ یہ جائزہ 2004 اور 2019کے درمیان ان امیدواروں کے ذریعہ الیکشن کمیشن میں داخل کیے گئے حلف ناموں کی بنیاد پر ہے۔
مذکورہ بالا دونوں تنظیموں نے جو چند روز پہلے اعداد وشمار پیش کیے ہیں ان کے مطابق 385امیدواروں میں مجرمانہ پس منظر کے امیدواروں کا اوسط سرمایہ6.62کروڑ ہے جبکہ سنگین وارداتوں میں ملوث 223امیدواروںکا اوسط اثاثہ 7.27ہے۔ یہ اعدادوشمار 2004کے بعد کے ہیں۔
2004کے الیکشن کے بعد وہ ممبران پارلیمنٹ اور ممبران اسمبلی جن کے مجرمانہ ریکارڈ ہیں، اوسط اثاثے 18کروڑ روپے ہیں اس کے علاوہ وہ ممبران اسمبلی اور پارلیمنٹ جن کے خلاف سنگین جرائم کے مقدمات درج ہیں ان کے اثاثوں کا اوسط 26.69ہیں۔
2004سے اب تک جن ممبران اسمبلی اور پارلیمنٹ کے ریکارڈ سامنے آئے ہیں ان کے مطابق413 میں سے 69 یعنی 17فیصد مجرمانہ پس منظر کے ہیں جبکہ مجرمانہ پس منظر کے امیدواروں کی تعداد 3547میں سے 385 امیدواروں کے ریکارڈ اچھے نہیں ہے یہ کل امیدواروں کا 11فیصد ہے اور ان امیدواروں میں سے 223 امیدواروں کے پس منظر انتہائی سنگین جرائم پیشہ کے رہے ہیں۔ اسی طرح 413 ممبران پارلیمنٹ اور ممبران اسمبلی کی شرح 8فیصد ہے۔ ان جرائم پیشہ ممبران اسمبلی اور پارلیمنٹ کی کل تعداد 32ہے۔
اے ڈی آر کے ٹرسٹی جسکرت سنگھ کا کہنا ہے کہ اعداد وشمار کا جائزہ لینے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ پنجاب میں اسمبلی میں پیسہ اور طاقت بہت اہم رول ادا کرتے ہیں اور وہ امیدواروں کی جیت کو یقینی بناتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS