‘ایک قبائلی خاتون کی جنگل مافیا سے جدوجہد سے لے کر پدم شری ایوارڈ تک کی کہانی بیاں کرتی تصویری نمائش ‘

0

(شردھا دیویدی سے)
نئی دہلی، (یو این آئی) ماحولیات کے میدان میں شہرت حاصل کرنے والی ‘پدم شری’ ایوارڈ یافتہ جھارکھنڈ کی ایک قبائلی خاتون جمنا ٹوڈواپنی شادی کے بعد مشرقی سنگھ بھوم ضلع کے چکولیہ گاؤں میں اپنے سسرال آکر وہاں ویران جنگل دیکھ کر مایوس ہوگئیں، لیکن اسی وقت انہوں نے ارد گرد کے جنگلاتی علاقے کو دوبارہ سرسبز بنانے کا عزم کرلیا۔
عزم کو منزل تک پہنچانے کی ان کی کہانی پر دھنویکا ٹاکیز اور آر کے فلم پروڈکشن کے اشتراک سے معروف فوٹوگرافر اور فلمساز وجرنابھ نٹراج مہارشی کی طرف سے راجدھانی میں پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس کے قریب ہی آل انڈیا فائن آرٹس اینڈ کرافٹس سوسائٹی (آئی ایف اے ایکس) گیلری میں ‘دی لیڈی ٹارزن آف انڈیا’ عنوان سے منعقدہ تصویری نمائش لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہی ہے۔ درختوں پر ٹمبر مافیا کی کلہاڑی کے خلاف مزاحمت کرنے والی ایک قبائلی خاتون کی کہانی کو زندہ کرنے والی یہ ایک ماہ کی نمائش 23 جولائی تک جاری رہے گی۔ اس میں جمنا ٹوڈو کی 40 سے زیادہ تصاویر آویزاں کی گئی ہیں۔
محترمہ جمنا نے یواین آئی سے فون پر کہا، “سال 1998 میں، ایک نئی نویلی دلہن کے طور پر اپنے سسرال پہنچی۔ شادی کی رسومات سے فرصت ملنے کے بعد، میرا دل اپنے گھر کے آس پاس ویران جنگل دیکھ کر پریشان ہو گیا۔ اسی دوران میں نے جنگلوں کو سرسبز بنانے کا عزم کیا۔
انہوں نے اپنی مہم میں جن چیلنجزاور ٹمبر مافیا جیسے عناصر سے خطرات کا جس حوصلے سے مقابلہ کیا، اسے دیکھ کر ان کے مقامی لوگوں اور ملک بھر میں ان کے مداحوں نے انہیں احترام سے ‘لیڈی ٹارزن’ کہنا شروع کردیا۔
وجرنابھ نٹراج کا کہنا ہے کہ اس تصویری نمائش کا مقصد ملک اور دنیا کو ماہر ماحولیات ٹوڈو سے متاثر کرنا ہے، تاکہ انسانی معاشرہ ماحولیات کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہ ہو سکے۔
انہوں نے کہا، ”میں نے اس نمائش کے ذریعے جمنا ٹوڈو کے جنگلات کو بچانے کے لیے ٹمبر مافیا کے خلاف لڑنے کی ان کی غیر متزلزل ہمت کو پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ تصویریں نہ صرف اس کی زندگی کی عکاسی کرتی ہیں بلکہ ہمیں ماحول کو بچانے کا درس بھی دیتی ہیں۔ ہمارے قدرتی ورثے کے تحفظ کے لیے وقف ایک شاندار زندگی کی تصویر کشی۔
محترمہ جمنا ‘ون سرکشا سمیتی’ کے ذریعے تقریباً دو دہائیوں سے اس میدان میں سرگرم ہیں اور لوگوں کو ماحولیات کے بارے میں آگاہ کر رہی ہیں۔
محترمہ جمنا نے کہا، ”میں نے گاؤں والوں کو ٹمبر مافیا اور نکسلائیٹس کا مقابلہ کرنے کے لیے متحرک کرنے کی کوشش کی جو غیر قانونی طور پر جنگلات کاٹ رہے تھے۔ شروع میں صرف چار خواتین میرے ساتھ کھڑی ہوئیں۔ ان خواتین کے ساتھ مل کر میں نے اپنی مہم ‘جنگل بچاؤ’ کا آغاز کیا۔
اڈیشہ کے ضلع میور بھنج میں بگرائی اور ببیتا مرمو کے ہاں 1980 میں پیدا اوردسویں تک تعلیم حاصل کرنے والیں محترمہ جمنا کی فطرت سے محبت کوئی آسان بات نہیں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کام میں انہیں مافیا کی طرف سے کھلے عام دھمکیاں دی گئیں لیکن وہ جنگل کو سرسبز بنانے کے لیے بغیر کسی خوف کے اس راستے پر آگے بڑھتی رہیں۔
انہوں نے 2005 میں ‘ون سرکشا سمیتی’ بنائی۔ گاؤں کے ساتھ ساتھ دوسرے گاؤں کے بھی بہت سے لوگ اس تنظیم میں شامل ہوئے اور آج ان کا خاندان پانچ سے بڑھ کر 10 ہزار سے زیادہ ہو گیا ہے، جو جنگل کو سرسبز بنانے میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔
اس مہم میں محترمہ جمنا پر کئی چھوٹے بڑے حملے ہوتے رہے۔ ایک بار جب وہ ٹرین کے ذریعے لکڑی کے اسمگلروں کے خلاف شکایت کرنے اسٹیشن ماسٹر کے پاس جا رہی تھیں، تب ان پر بڑا حملہ کیا گیا اور وہ شدید زخمی ہو گئیں۔
محترمہ جمنا نے کہا کہ انہوں نے 2017 میں جھارکھنڈ کے اس وقت کی گورنر اور موجودہ صدرجمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی تھی۔ محترمہ مرمو کو اپنی ‘ون سرکشا سمیتی’ کے تحت 50 ہیکٹر جنگلاتی اراضی کو ہرا بھرا کرنے کی کامیابی کے پیچھے کی کہانی کے بارے میں مکمل تفصیلات فراہم کیں۔ برسوں سے جنگلات کو سرسبز و شاداب بنانے کے لیےکوشاں اور قابل ستائش کام کو لے کر، بالآخر سال 2019 میں ‘لیڈی ٹارزن’ کو سابق صدر رام ناتھ کووند نے راشٹرپتی بھون میں ہندوستان کے چوتھے اعلیٰ ترین شہری اعزاز ‘پدم شری’ سے نوازا۔ اس سے قبل انہیں گاڈفرے فلپس بریوری ایوارڈ 2014 سے نوازا جا چکا ہے۔
محترمہ جمنا کہتی ہیں کہ ان کے شوہر مان سنگھ ٹوڈو ان کے اس قابل ستائش کام میں شروع سے اب تک ان کی مدد کرتے آئے ہیں۔ وہ ان کے ساتھ گھر بنانے میں بھی مدد کرتی ہیں۔
سات بہنوں میں سب سے چھوٹی جمنا درختوں کو اپنا بھائی سمجھ کر، ہر سال رکھشا بندھن پر راکھی باندھتی ہیں اور یوم ماحولیات کے موقع پر بڑی تقریبات کا اہتمام کرتی ہیں۔ محترمہ جمنا کہتی ہیں کہ وہ دوسری خواتین کے ساتھ مل کر اپنی حفاظت کا ذمہ خود اٹھاتی ہیں۔ وہ بے خوف ہو کر تیر کمان اور تیز دھار ہتھیاروں کے ساتھ جنگل میں جاتی ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS