بروسلز: فلسطین پر اسرائیلی بمباری کے بیچ بیلجیئم نے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی فلسطین کو تسلیم کرنے کیلئے تحریک لائی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق یورپی دنیا بھی اسرائیلی دہشت گردی سے تنگ آگئی ہے۔
بیلجیئم کی انسانی حقوق کی وزیرنے بتایا کہ فلسطین کو تسلیم کرنے پرپارلیمنٹ میں تحریک لائی جائے گی، فلسطین کو آزاد کروانا خطے میں امن کیلئے ضروری ہے۔ بیلجیئم نے اسرائیل سےمطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں امداد پہنچانے کیلئے اپنی سرحدیں کھولے۔
معلوم ہوکہ نائب وزیراعظم پیٹرا ڈی سوٹر نے بیلجیئم کی حکومت سے اسرائیل پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ اسرائیل کے خلاف پابندیاں لگائے اور غزہ میں اسپتالوں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں پر بمباری کی تحقیقات کرے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج کے ایک بار پھر اسپتالوں پر حملے، القدس، شفا اور العودہ اسپتال پر بم برسائے
نائب وزیراعظم نے کہا تھا کہ یہ اسرائیل کے خلاف پابندیوں کا وقت ہے کیونکہ بموں کی بارش غیر انسانی ہے، یہ واضح ہے کہ اسرائیل جنگ بندی کے بین الاقوامی مطالبات کی پرواہ نہیں کرتا ہے۔
ڈی سوٹر نے مزید کہا تھا کہ جنگی جرائم کے ذمہ داروں پر یورپی یونین سے پابندی لگائی جانی چاہیے۔
(یو این آئی)