دہشت گردی کے پنپنے کیلئے زرخیز زمین

0

افریقہ کے سب سے پسماندہ اور غریب ترین علاقہ ہے جس کے پندرہ ممالک ایک سمجھوتے سے بندھے ہوئے ہیں پچھلے تین سال میں اس خطے کے کچھ ممالک نے جب حرکت کی اور زندگی کا ثبوت دیا تو پتہ چلا یہ کوئی باوقار اقتصادی تعاون کا سمجھوتہ نہیں ہے، بلکہ یہ ممالک فرانس اور امریکہ کی غلامی میں پھنسے ہوئے بے بس اور لاچار ممالک ہیںجو اپنی غلامی کی زنجیروں کو توڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔حال ہی میں نائیجراس سے قبل برکینا فاسو اور مالے کے نئے اور جواں سال فوجی حکمرانوں نے فرانس کا طوق اتارنے کی کوشش کی ہے۔ جس پر تلملاہٹ اس قدر شدید ہے کہ مغربی ممالک اورجنوبی ممالک ان پندرہ ملکوں کے درمیان جنگ کرانے پر آمادہ ہیں اور نائیجیریا کی قیادت میں ان ساحلی ملکوں کے گروپ ای سی او ڈبلیواے ایس کی میٹنگ ابوجہ میں ہوئی اس میں فیصلہ لیا گیا کہ نائیجر میں جمہوری حکومت کی بحالی کے لئے تمام متبادل بشمول فوجی کارروائی کھلے ہوتے ہیں۔اس درمیان نائیجر کے حکمراں اور فوجی سربراہ عبد الرحمن نے (امریکہ کو)وارننگ دی ہے کہ اگر معزول صدر محمد بازوم کو رہا کرانے کے لئے ان کے ملک پر حملہ کیا گیا تو وہ ان کو مارڈالیں گے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ان 15ممالک کے گروپ میں خود میں کئی ایسے حکمراں مسلط ہیں جو جمہوریہ طورپر منتخب نہیں ہیں ،مگر صرف اسی لئے اقتدار سے لپٹے ہوتے ہیں کہ وہ ان مغربی ممالک کے منظور نظر ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS