بھوپال(ایجنسی): شاعر مشرق علامہ اقبال سے بھوپال کی خاص نسبت کے سبب دارالاقبال کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ یہی نہیں بھوپال میں اقبال نے اپنے وطن کے بعد نہ صرف سب سے زیادہ قیام کیا تھا ، بلکہ بھوپال میں رہ کر اقبال نے چودہ تاریخی نظیمیں بھی لکھی تھیں ۔ اقبال سے خاص نسبت کے سبب ہی بھوپال میں اقبال لائبریری، اقبال مرکز اور اقبال میدان قائم کیا گیا،لیکن اب وہی تاریخی اقبال میدان حکومت مونسپل کارپوریشن اور دیگر ذمہ داروں کی عدم توجہی کے سبب خستہ حالی کا شکار ہے ۔ اقبال میدان میں قائم اقبال کا محبوبہ پرندہ شاہین نہ صرف اپنی شناخت کھوتا جا رہا ہے ، بلکہ اقبال میدان میں اقبال کے جو اشعار در و دیوار پر کندہ کئے گئے تھے وہ بھی عدم توجہی کے سبب شکستہ ہوکر گرتے جا رہے ہیں ۔ سماجی تنظیم جمیعت علماء مدھیہ پردیش اور سرو دھرم سد بھاؤنا منچ نے مشترکہ طور پر اقبال مید ان کی خستہ حالی کو دور کرنے کے لئے مہم شروع کردی ہے ۔
سرو دھرم سدبھاؤنا منچ مدھیہ پردیش کے سیکرٹری اور جمعیت علماء کے پریس سیکرٹری حاجی محمد عمران اور ٹیم نے بتایا کی کی سلو سے اقبال میدان خستہ حال ہو رہا ہے جس کی طرف مونسپل کارپوریشن اور دیگر ذمہ داروں کی جانب سے وال میدان پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی جمیعت علماء مدھیہ پردیش عرصہ دراز سے صدر جمیعت علماء مدھیہ پردیش حاجی محمد ہارون صاحب کی سرپرستی میں اور میدان کو درست کرنے کا مطالبہ کرتی آ رہی ہے اور اقبال میدان میں جمیل کی ٹیم کے ذریعے کئی بار حفاظتی کام کئے گئے کی اکھڑے ہوئے پتھر لگوائے گئے بورڈ لگوائے گئے۔ شجر کاری کی گئی اور اقبال میدان کو بچانے کی کوششیں جاری رہی ہیں اقبال میدان بھوپال کی شان ہے ، لیکن ہمیں افسوس ہے کہ اب وہی اقبال میدان اپنا تاریخ وجود کھوتا جارہا ہے ۔ آج ہم نے اس معاملہ کو لے کر احتجاج کیا ہے اور نگر نگم و حکومت کے دیگر متعلقہ شعبوں سے مطالبہ کیا ہے کہ اقبال میدان کی خستہ حالی کو یوم اقبال یعنی نو نومبر تک درست کیا جائے ۔ اگر حکومت کے ادارے ہمارے مطالبات پر غور نہیں کرتے ہیں تو ہم سب اقبال کے چاہنے والے جمعیت کی ٹیم اقبال میدان کی تزئین کاری کا کام کریں گے۔
وہیں جمعیت علما بھوپال ضلع کے صدر حافظ محمد اسمعیل بیگ کہتے ہیں کہ اقبال اور اس متعلق تمام ادارے ہمارا فخر ہیں ۔ اقبال میدان کا تعلق صرف علامہ اقبال سے ہی نہیں ہے بلکہ اس میدان میں تحریک آزادی کے دنوں میں گاندھی جی نے اسی تاریخی میدان سے چرخہ چلایا تھا ۔ وہ تاریخی میدان جسے پھولوں کی طرح سجا کر رکھنا تھا اگر خستہ حالی کا شکار ہے تو ہمارے لئے شرم کی بات ہے۔