اجودھیا (ایس این بی) رام نگری کے ماحول کو خراب کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جس نے ہمیشہ اپنی شناخت گنگا جمنی تہذیب کے نام سے کرائی ہے۔ یہ کوششیں
کچھ سماج دشمن عناصر کر رہے ہیں جس کی وجہ سے شہر کوتوالی نگر علاقہ میں دو مساجد اور ایک جگہ پر نازیبا کلمات لکھا ہوا کاغذ سڑک پر پھینکا گیا۔ اس کاغذ میں
مسلمانوں کی مقدس کتاب کے بارے میں نازیبا ریمارکس کیے گئے تھے اور مسجد ٹاٹ شاہ کی جانب سے دی گئی تحریر کے مطابق تینوں مقامات پر کسی جانور کا کٹا ہوا
عضو بھی رکھا گیا تھا۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی اجودھیا پولیس فوراً حرکت میں آگئی۔ اس کے ساتھ مسلم مذہبی رہنمائوں سے ملاقات کے بعد انہیں اعتماد میں لیا گیا۔
مذہبی رہنمائوں کو یقین دلایا گیا کہ ایسی حرکت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ سینئر افسران نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور معاملے کی اطلاع ملنے کے بعد کمشنر نودیپ رنوا، آئی جی کے پی سنگھ، ڈی ایم نتیش کمار اور ایس ایس پی شیلیش پانڈے نے شہر کا دورہ کیا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے ٹاٹ شاہ مسجد کے امام سے بھی ملاقات کی۔ انہیں یقین دلایا گیا کہ کشمیری محلہ کی مسجد اور گھوسیانہ میں سڑک پر پائے گئے گستاخانہ کاغذات پھینکنے والوں کے خلاف کارروائی کی
جائے گی۔ اس وقت علاقے میں ماحول پرامن ہے۔ ڈی ایم نتیش کمار اور ایس ایس پی شیلیش پانڈے اس معاملے میں سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد کی بنیاد پر ثبوت تلاش کررہے ہیں۔ اہل علاقہ کو یقین دلایا گیا کہ جلد قانون شکن عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس معاملے میں ایس ایس پی کی جانب سے جانکاری دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سڑک پر قابل اعتراض کاغذات پھینکنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ کچھ سماج دشمن عناصر اجودھیا کے امن کو خراب کرنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ معاملہ سامنے آنے کے فوراً بعد مذہبی رہنمائوں سے ملاقات کرکے معاملے میں کارروائی کی یقین دہانی کرائی گئی۔ جلد ہی معاملے کا انکشاف کرنے کے ساتھ ہی ملزم کے خلاف گینگسٹر اور این ایس اے کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
اجودھیا کا ماحول خراب کرنے کی کوشش،2 مساجد اور ایک جگہ پر نازیبا کلمات لکھے پرچے پھینکے گئے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS