لیاقت علی جتوئی
کئی لوگ بڑھتی عمر کے ساتھ بعض اوقات چیزیں بھولنے لگتے ہیں۔ کچھ لوگ وقت پر نام بھول جاتے ہیں تو کچھ لوگ چلتے چلتے یہ بھول جاتے ہیں کہ وہ کہاں اور کیوں جارہے ہیں، وغیرہ۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ وقت کے ساتھ ہم جو چیزیں بھولنے لگتے ہیں ان میں جسمانی یادداشت بھی شامل ہے؟
ہم دیکھتے ہیں کہ بچوں کی جسمانی پھرتیاں حیران کن ہوتی ہیں۔ غالباً بچپن میں سب ہی اتنے ہی پھرتیلے ہوتے ہیں لیکن پھر بڑھتی عمر کے ساتھ کئی لوگوں میں جسمانی مسائل دردناک صورتِ حال اختیار کرلیتے ہیں۔ خراب پوسچر یا غلط انداز میں بیٹھنا اس کی بنیادی وجہ ہوتی ہے۔غلط انداز کی پیچیدگیاں بہت سی ہیں اور وہ تکلیف دہ ہو سکتی ہیں لیکن اپنے طرز زندگی میں کچھ ایڈجسٹمنٹ کر کے انھیں بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ ایسی صورتِ حال پیدا ہونے کی صورت میں ویسے تو ماہر ڈاکٹر سے رجوع کرکے فوری طور پر ادویات اور فزیوتھراپی پر چلے جانا سب سے بہتر آپشن ہوتا ہے لیکن متاثرہ شخص بیماری کی مناسبت سے اپنی جسمانی حرکات اور اُٹھنے بیٹھنے کے زاویوں میں درستگی لاکر بہتری لاسکتا ہے۔
بیٹھنے کا درست انداز:ہم میں سے اکثر لوگ جب بیٹھتے ہیں تو جُھک کر بیٹھتے ہیں کیوں کہ جُھک کر بیٹھنا آسان اور آرام دہ ہوتا ہے۔ تاہم وقت کے ساتھ یہ پوزیشن پٹھوں پر دباؤ اور درد کا سبب بن سکتی ہے۔
صحیح طریقے سے بیٹھنے کی عادت ڈالیں۔ ہوسکتا ہے کہ پہلے آپ کو آرام محسوس نہ ہو کیونکہ آپ کے پٹھے اب صحیح پوزیشن پر آنے کے لیے تیار نہ ہوں مگر آہستہ آہستہ آپ اس کے عادی ہو جائیں گے۔
کندھوں کو دُرست زاویے پر رکھنا:گھر یا دفتر میں میز پر یا کمپیوٹر پر کام کرتے وقت آپ کا سر آگے کی طرف جھک سکتا ہے جو اوپری پیٹھ کو گول کرنے کا باعث ہوسکتا ہے اور نتیجتاً کندھے اکڑ سکتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ اس وقت ہوتا ہے جب آپ اپنا فون استعمال کرتے ہیں، جس سے ’ٹیکسٹ نیک سنڈروم‘ جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، جو گردن میں درد اور اکڑن، کمر اور سر درد کا باعث بن سکتے ہیں۔
یہ تمام کام کرتے وقت ضرورت ہے کہ آپ اپنے جسم کے زاویے کو درست کرنے پر توجہ دیں۔ ساتھ ہی اوپری کمر، گردن، اور کندھوں کے پچھلے حصے، سینے کے پھیلاؤ، اور گردن کے پوسچر کو درست کرنے اور انھیں مضبوط بنانے کے لیے ایکسرسائز یا خاص قسم کی ورزش کریں۔ اس سلسلے میں ورزشیں تجویز کرنے کے لیے کسی ماہر ڈاکٹر یا فزیوتھراپسٹ سے رجوع کرنا بہتر رہے گا۔
ٹھوڑی کا زاویہ:جس طرح کام کے دوران بیٹھتے وقت آپ کا سر آگے کی طرف جُھک سکتا ہے، اسی طرح آپ کی گردن بھی مخالف سمت میں جُھک سکتی ہے۔ اس صورتِ حال سے بچنے کے لیے جب آپ اپنی ٹھوڑی کو اندر کرتے ہیں تو آہستہ سے اپنی گردن کو لمبا کریں؛ کندھے کے بلیڈ کو نیچے اور ریڑھ کی ہڈی کی طرف کھینچیں؛ کمر کے نچلے حصے میں قدرتی بل کو برقرار رکھنے کے لیے پیٹ کے نچلے حصے کے پٹھوں کو درست رکھیں؛ اپنی کرسی کو ایڈجسٹ کریں تاکہ یہ بہت نیچے نہ ہو؛ اور آپ کے سامنے اسکرین بھی بہت اوپر نہ ہو۔
کھڑے ہونے کا جسمانی زاویہ:کھڑا ہونے یا کھڑا رہنے کا غلط جسمانی زاویہ گردن کے کھنچاؤ اور درد کی وجہ بنتا ہے۔ گردن کے کھنچاؤ کو کم کرنے کے لیے اپنے بائیں کان کو اپنے بائیں کندھے کی طرف آہستہ سے نیچے کریں۔ اسے دس سے 15 گہری سانسوں تک اسی طرح روکے رکھیں پھر مخالف سمت سے اس مشق کو دہرائیں۔
گردن کی گردش کی ورزش کے لیے اپنی ٹھوڑی کو آہستہ آہستہ ایک کندھے کی طرف گھمائیں۔ اسے دس سے 15 گہری سانسوں تک ایک طرف کو پکڑے رکھیں، مخالف سمت سے پھر اسی مشق کو دہرائیں۔
دونوں ٹانگوں پر کھڑے ہوں:جب ہمیں طویل دورانیے تک کھڑے رہنا پڑتا ہے تو اپنے جسم کو آرام دینے اور اپنے آپ کو سیدھا رکھنے کے لیے عام طور پر ہم اپنے گلٹس اور اہم اعصاب کا استعمال کرنے کے بجائے اپنی کمر کے نچلے حصے اور کولہے کے ایک طرف ضرورت سے زیادہ دباؤ ڈالتے ہیں۔ نتیجتاً، وقت گزرنے کے ساتھ پیلوِک ایریا یعنی کمر کے نچلے حصے کی ہڈی کے ارد گرد پٹھوں میں عدم توازن پیدا ہو سکتا ہے۔ ہمیشہ اپنے وزن کو دونوں ٹانگوں پر یکساں طور پر تقسیم کرتے ہوئے کھڑے رہنے کی عادت ڈالیں۔
مزید برآں، ایڑھی والے جوتے پہننے اور پیٹ کے ارد گرد زیادہ وزن ڈالنے کے نتیجے میں آپ کا جسم ’ڈونلڈ ڈک‘ کے طور پر مشہور پوسچر کی طرح ہو سکتا ہے۔ اسے درست کرنے کے لیے تصور کریں کہ آپ کے سر پر ایک رسی بندھی ہوئی ہے جو اُوپر کی طرف کھینچ رہی ہے۔ خیال یہ ہے کہ آپ اپنے جسم کو کامل سیدھا رکھیں، آپ کی ریڑھ کی ہڈی کے قدرتی بل، آپ کی گردن سیدھی، اور آپ کے کندھے آپ کے کولہوں کے متوازی ہوں۔نچلے حصے میں قدرتی بل کے بغیر جب آپ کے پیلوِک کا حصہ آگے کی طرف جھک جاتا ہے اور آپ کی پیٹھ چپٹی ہوتی ہے تو آپ کا جسم آگے کی طرف جُھک جاتا ہے۔ یہ بل اکثر پٹھوں کے عدم توازن کی وجہ سے ہوتا ہے، لیکن زیادہ دیر تک بیٹھے رہنے سے کمر چپٹی ہونے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
ماہرین اس کو بہتر بنانے کے لیے، سن فیلڈ کور، گلٹس، گردن اور کندھوں کے پچھلے حصے اور کمر کے پٹھوں کو مضبوط کرنے کے لیے ایکسرسائز تجویز کرتے ہیں۔ مناسب انداز میں کھڑے ہونے کے لیے اپنے کندھوں کو پیچھے رکھیں اور آرام کریں۔ اپنے پیٹ کو اندر کریں اور اپنے پیروں کو کولہے کے فاصلہ سے الگ رکھیں۔ اپنے وزن کو دونوں پاؤں پر یکساں طور پر متوازن ڈالیں، اپنے سر کو آگے، پیچھے یا ایک طرف نہ جھکنے دیں اور اپنی ٹانگیں سیدھی رکھیں، لیکن اپنے گھٹنوں کو آرام دیں۔
صحت کیلئے جسم کو درست زاویے پر رکھنا ضروری
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS