آشیش مشر کو کب تک جیل میں رکھا جائے؟ سیشن جج لکھیم پور کھیری سے سپریم کورٹ کا سوال

0

نئی دہلی (ایجنسیاں)
سپریم کورٹ نے ایڈیشنل سیشن جج لکھیم پور کھیری سے پوچھاہے کہ وہ بتائیں کہ مرکزی وزیر اجے مشرٹینی کے بیٹے آشیش مشرکو کب تک جیل میں رکھنا چاہئے۔ دراصل، سپریم کورٹ آشیش مشر کی درخواست پر سماعت کر رہا تھا، جس میں انہوں نے اپنے وکیل کے ذریعے سپریم کورٹ سے ضمانت پر رہا کرنے کی درخواست کی تھی۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس کرشنا مراری کی بنچ نے رجسٹری کو حکم دیا کہ وہ ایڈیشنل سیشن جج سے پوچھے کہ کیس کی سماعت کتنے دنوں میں مکمل ہوگی۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ نچلی عدالت کو دیگر زیر التوا مقدمات کی سماعت کو متاثر کیے بغیر آشیش مشرکے کیس کی سماعت مکمل کرنی چاہیے۔ عدالت نے کہا کہ ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ متاثرہ اور ملزم کے مفادات کی خلاف ورزی نہ ہو۔ دونوں کے درمیان توازن برقرار رکھیں۔ بنچ نے کہا کہ آخر آشیش کو انڈر ٹرائل کے طور پر کتنے دنوں تک جیل کے اندر رکھا جا سکتا ہے۔واضح رہے کہ آشیش مشرکسانوں کی موت کیس میں ملزم ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ وہ واقعہ کے دن موقع واردات پر موجود نہیں تھا۔ اس کا دعویٰ ہے کہ وہ اسسے دور کسی اور پروگرام میں مصروف تھا۔ لیکن متاثرہ فریق کا کہنا ہے کہ آشیش نے ہی کسانوں کے اوپر گاڑی چلانے کو کہا تھا۔ آشیش کو ایک بار ضمانت پر رہا کیا تھا۔ لیکن سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد دوبارہ جیل جانا پڑا۔ اس کے بعد سے وہ بار بار ضمانت کی اپیل کر رہاہے۔ لیکن عدالت اس کی درخواست کو منظورنہیں کر رہی ہے۔
آج کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ کیس کے گواہوں کو مناسب تحفظ دیناچاہئے ۔ وہ اس کیس کی ایک اہم کڑی ہیں۔ ان کی حفاظت کو یقینی بنانا یوپی پولیس کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ آشیش کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل مکل روہتگی نے کہا کہ ان کا مؤکل موقع واردات پر موجود ہی نہیں تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس دوران کوئی فائرنگ نہیں ہوئی، کیونکہ گولی لگنے سے کسی کی موت نہیں ہوئی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS