نئی دہلی (ایس این بی)آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس)، دہلی کا سرور منگل کو لگاتار ساتویں دن بھی ڈائون رہا اور اس کی وجہ سے ایمس کی تمام خدمات آف لائن موڈ میں چل رہی ہیں، جس کی وجہ سے ملک کے دور دراز اور دیہی علاقوں سے تشویشناک حالت میں آنے والے نئے پرانے مریضوں کو مزید چند روز تک مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
قابل ذکر ہے کہ ایمس انتظامیہ کو 23 نومبر کی صبح اس کے بارے میں اطلاع ملی تھی۔ خدشہ ہے کہ خلاف ورزی کی وجہ سے تقریباً 3-4 کروڑ مریضوں کا ڈیٹا متاثر ہوسکتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سرور ڈائون ہونے کی وجہ سے ایمرجنسی یونٹ میں مریضوں کی دیکھ بھال کی خدمات، باہر کے مریضوں، داخل مریضوں اور لیبارےٹری سیکشن کا انتظام کاغذی پر کیا جا رہا ہے۔ آن لائن اپوائنٹمنٹس، بلنگ، رپورٹس وغیرہ کے حوالے سے مسائل کا سامنا ہے، اس لیے مینوئل موڈ میں کام کرنے والے ملازمین کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (CERT-In)، دہلی پولیس اور وزارت داخلہ کے نمائندے رینسم ویئر حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ رینسم ویئر حملے کی وجہ سے کمپیوٹر تک رسائی میں خلل پڑتا ہے اور ہیکرز رسائی دینے کے لیے رقم کا مطالبہ کرتے ہیں۔ دہلی پولیس کے انٹیلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹجک آپریشنز (IFSO) یونٹ نے 25 نومبر کو جبری اور سائبر دہشت گردی کی اےک رپورٹ درج کی تھی۔ ایک سینئر اہلکار کے مطابق ملک کی تمام اعلیٰ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ایمس کا دورہ کیا ہے لیکن اب تک کامیابی نہیں ملی ہے۔
تحقیقاتی اداروں کی سفارشات پر اسپتال میں کمپیوٹرز پر انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی ہے۔ AIIMS کے سرورز پر بہت سے اہم افراد (VIPs) کا ڈیٹا محفوظ کرتے ہیں، بشمول سابق وزرائے اعظم، وزرا ، بیوروکریٹس اور ججز۔ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ایمس کے سرور کو ہیک کرنے کے لیے کوئی غیر ملکی سازش ہو سکتی ہے، جس کی وجہ سے مریضوں کا ڈیٹا چوری ہونے کا امکان برقرار ہے، تاہم معلوم ہوا ہے کہ کروڑوں مریضوں کا ڈیٹا غائب ہو گیا ہے۔ ہر سال ایمس میں 38 لاکھ مریضوں کا علاج ہوتا ہے۔
نیشنل انفارمیٹکس سےنٹر (این آئی سی) ٹیم انفیکشن کے لیے ایمس میں واقع دیگر ای-اسپتال سرورز کو اسکین اور صفائی کر رہی ہے، جو اسپتال کی خدمات کی فراہمی کے لیے ضروری ہیں۔ ای-اسپتال خدمات کی بحالی کے لیے ترتیب دیے گئے 4 سرورز کو اسکین کر کے ڈیٹا بیس اور درخواست کے لیے تیار کر دیا گیا ہے، تاہم ایمس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس سرینواس نے دعویٰ کیا کہ ایمس نیٹ ورک کو وائرس سے پاک بنانے کے لیے کام جاری ہے۔ سرورز اور کمپیوٹرز کے لیے اینٹی وائرس حل فراہم کیا گیا ہے۔ یہ 5 ہزار میں سے تقریباً 1200 کمپیوٹرز پر انسٹال ہے۔ ایمس کے تقریباً 5000 کمپیوٹرز میں سے 500 سے زیادہ کمپیوٹرز کو اینٹی وائرس کا استعمال کرتے ہوئے اسکین کیا گیا ہے اور یہ سرگرمی مسلسل جاری ہے۔
ایمس میں تمام سروس آف لائن موڈ میں!
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS