نئی دہلی (ایجنسی): میرٹھ کے ایک کالج میں اسٹوڈنٹس کی اور جانب سے خاتون ٹیچر کو آئی لو یو کہنے کا ویڈیو وائرل ہواتھا۔خاتون ٹیچر نے اس کی شکایت پولیس سے کی تھی۔ اب لڑکوں کے گھر والے خاتون ٹیچر کو دھمکی دے رہے ہیں۔ ساتھ ہی سمجھوتا کرنے کا دبائو بنارہے ہیں۔ لڑکوں کے گھر والے خاتون ٹیچر کو انجام بھگتنے کی دھمکی دہے رہےہیں۔ دھمکی کے بعد خاتون ٹیچر خوف مبتلا ہو اور خود کو خوف کی وجہ سے گھر میں قید کرلیا ہے۔ اس واقعہ کی بات پھیلنے سے اس خاتون ٹیچر نے خود کو گھر میں قید کرلیا ہے ۔ اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اس خاتون ٹیچر نے خود کو گھر میں قید کرلیا ہے۔ اس ٹیچر نے کھانا بھی چھوڑ دیا ہے۔ اسکول کیسے جائوں سبھی کی نظریں مجھ کو ہی دیکھتی ہیں
https://twitter.com/sachingupta787/status/1596704096014458882?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1596704096014458882%7Ctwgr%5Eb66584975b411576481e55d99ac7bdaa262ea3f0%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.opindia.com%2F2022%2F11%2Fteacher-depression-students-harass-post-videos-online-fir%2F
جیسے میں نے کوئی سنگین جرم کردیا ہو۔ گھر والوں کی مانے تو اس ٹیچر کو اس واقعہ سے کافی گہرا صدمہ ہوا ہے اور تینوں ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی مانگ کی ہے۔
میرٹھ کے تھانہ کیٹھور کے ڈاکٹر رام منوہر سمارک انٹر کالج میں اس خاتون ٹیچر سے بدتمیزی کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ تینوں ملزمین اسٹوڈنس میں سے ایک کی بہن اس اسکول میں تعلیم حاصل کررہی ہے اور اس نے یہ ویڈیو اپنے اسٹیٹس پر لگا لیا اور اس کے بعد یہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا تھا۔ جیسے ہی ٹیچر کو ان ویڈیو کا سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کی اطلاع ملی وہ بدنامی کی وجہ سے ڈپریشن میں آگئی اور کھانا پینا چھوڑ دیا۔ اس واقعہ سے اس ٹیچر کا رشتہ کی بات چل رہی تھی اور یہ رشتہ ہونا طے پایا تھا لیکن اس واقعہ کی وجہ اس نے فون ریسیو کرنا بند کردیا اور
رشتہ کرنے سے انکار کردیا۔
ٹیچر کے بارے میں نازیبا ریمارکس کرتے ہیں۔ جس طرح حجاب پہننے والی خاتون کو ہراساں کیا جاتا ہے، ستم ظریفی یہ ہے کہ حجاب پہننے والی خواتین کو ان لوگوں سے زیادہ محفوظ سمجھا جاتا ہے جو حجاب نہیں پہنتی۔