نئی دہلی(ایجنسیاں): راہل گاندھی کے ویر ساورکر پر دیے گئے بیان پر ہنگامہ مچ گیا ہے۔ ساتھ ہی اس معاملے میں مہاتما گاندھی کے پڑپوتے تشار گاندھی نے ساورکر کو گاندھی کے قتل میں ناتھورام گوڈسے کی مدد کرنے کی بات کہی ۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ ناتھورام گوڈسے کو ساورکر نے ہی ہتھیار فراہم کرائے تھے۔ تشار گاندھی نے ایک ٹوئٹ میں لکھاکہ ساورکر نے نہ صرف انگریزوں کی مدد کی بلکہ انہوں نے باپوکے قتل کے لیے ناتھورام گوڈسے کو ایک بہتر بندوق دلانے میں بھی مدد کی تھی۔ تشار گاندھی نے کہا کہ باپو کے قتل سے 2 دن پہلے تک ناتھو رام گوڈسے کے پاس کوئی اچھا ہتھیار نہیں تھا۔ ایک اور ٹوئٹ میں تشار گاندھی نے لکھاکہ1930 کی دہائی میں باپو کو مارنے کی کئی کوششیں کی گئیں۔ پربودھنکر ٹھاکرے (بالا صاحب ٹھاکرے کے والد) نے باپو کے ساتھیوں کو آکولہ اور ودربھ میں قتل کی سازش کے بارے میں خبردار کیاتھا ۔ اس کے بعد ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ ساورکر اور ہیڈگیوار ہندو تنظیم کے لیڈر تھے، اس لیے پربودھنکر کی وارننگ انہیں ہی مخاطب کی گئی۔ ایسی تاریخ کو شیو سینا کے ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کو یاد دلانا چاہیے۔مہاتما گاندھی کے پڑپوتے تشار گاندھی نے بھی راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا میں حصہ لیا ہے۔اس سے قبل ایک نیوز ایجنسی سے با ت چیت کرتے ہوئے تشارگاندھی نے کہا تھا کہ یہ سچ ہے کہ ویر ساورکر انگریزوں کے دوست تھے، انہوں نے خود کو جیل سے باہر نکالنے کے لیے انگریزوں سے معافی مانگی تھی۔ ایسا نہیں ہے کہ ہم نے اسے وہاٹس اپ یونیورسٹی سے لیا ہے، تاریخ میں اس بات کے ثبوت ہیں۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS