نئی دہلی (ایجنسی): مدھیہ پردیش میں ہائی کورٹ کی اندور بنچ نے عصمت دری کے مجرم کی سزا کو عمر قید سے کم کر کے 20 سال کر دی۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ تبصرہ بھی کیا کہ اس نے 4 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد زندہ چھوڑ دیا، یہ ان کی مہربانی تھی۔ عدالت نے کہا کہ اس وجہ سے اس کی عمر قید کی سزا کو 20 سال کی سخت قید میں تبدیل کیجا سکتی ہے۔ ہائی کورٹ کے اس ریمارکس کا اب ہر طرف چرچا ہو رہا ہے۔
جسٹس سبودھ ابھیانکر اور جسٹس ستیندر کمار کی بنچ نے مزید کہا کہ “چونکہ استغاثہ نے لڑکی کو زیادتی کے بعد زندہ چھوڑ دیا، یہ اس کی مہربانی تھی، اس لیے اس کی عمر قید کی سزا میں کمی کی جا سکتی ہے۔ ۔”
ہائی کورٹ نے ایڈیشنل سیشن جج، اندور کے ذریعہ دی گئی سزا کے حکم کو کالعدم کرنے کی کوئی وجہ نہیں پائی۔