گیان واپی مسجد:مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ پر سماعت مکمل ،فیصلہ 7اکتوبر کو

0

وارانسی، (یو این آئی): اترپردیش کے ضلع وارانسی میں واقع گیان واپی مسجد احاطے میں حوض کے فوارے /مبینہ شیولنگ،دیواروں اور مسجد کے اندر ماں شرنگاری گوری استھل اور دیگر دیوی دیوتئوں کی کاربن ڈیٹنگ کے مطالبے والی عرضی پر ڈسٹرکٹ کورٹ نے جمعرات کو سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوط کرلیا ۔مدعیان ہندخواتین کے وکیل وشنو شنکر جین نے بتایا کہ مسجد احاطے اور اس کے اندر موجود ہندو دیوی۔دیوتاوں و ہندو علامات کی اے ایس آئی سروے اور سائنٹفک انویسٹی گیشن کے مطالبے والی عرضی پر ڈسٹرکٹ کورٹ وجے کرشنا وشویش کی عدالت میں سماعت ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ اس پر سماعت کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے اوراب اس حوالے سے وہ 7اکتوبر کو اپنا فیصلہ سنائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس عرضی کی مسلم فریق نے اس بنیاد پر مخالفت کی کہ حوض میں موجود اسٹرکچر شیولنگ نہیں بلکہ فورا ہے ۔مسلم فریق کے مطابق کوڈ آف سول پروسیز کے آرڈر26رول 10کے مطابق نہ تو اس کی جانچ ہوسکتی ہے اور نہ ہی سروے کیا جاسکتا ہے ۔اس کے جواب میں ہم نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس رول کے تحت عدالت کو اس بات کا اختیار ہے کہ وہ سائنٹفک انوسٹی گیشن کا آرڈر دے ۔جین نے دعویٰ کیا کہ جب مدعیان 4خواتین نے آرکائیو لوجیکل سروے آف انڈیا سے سروے کرانے کےلئے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا تو عدالت عظمی نے انہیں اس بات کی اجازت دی تھی کہ وہ اپنا یہ مطالبہ ڈسٹرکٹ جج کے سامنے رکھیں۔ہم نے اس حوالے سے سپریم کورٹ کے 20مئی کے آرڈر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے ڈسٹرکٹ جج کو تمام عرضیوں پر فیصلہ کرنے کا اختیار دیاہے، جس کے بعد ڈسٹرکٹ کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوط کرلیا۔ تاہم ہندو مدعیان میں سے ایک راکھی سنگھ کے وکیل جوکہ مدعی نمبر ایک ہیں، ان کے وکیل نے کاربن ڈیٹنگ کی مخالفت کی۔راکھی کے وکیل مان بہادر سنگھ اور انوپم دیویدی کا دعویٰ تھاکہ ایسا کرنے سے شیولنگ کو نقصان پہنچے گا۔انہوں نے دلیل دی کہ مسجد کی حدود میں ویڈیو گرافی سروے کے دوران پائے جانے والے مبینہ شیولنگ/فوارہ کی کاربن ڈیٹنگ ٹیکنالوجی کے ذریعہ اس کی عمر، نوعیت اور دیگر اجزاءکا تعین کرنے کےلئے کمیشن جاری کرنے کی درخواست سراسر غلط اور مضحکہ خیز ہے کیونکہ مذکورہ تکنیک مقدس شیولنگ کو نقصان پہنچائے گی اوراس سے مقدمے کا مقصد ہی فوت ہوجائے گا۔سنگھ نے کہا کہ کسی صورت اگرمبینہ شیولنگ کا کچھ بھی حصہ ٹوٹ گیا تو وہ عبادت کے لائق نہیں ہوگا۔اور اس سے پورے ہندو سناتن مذہب کے عقیدے کو شدید ٹھیس پہنچے گی اور بت کا تقدس ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا۔انہوں نے مزید بحث کیا کہ ان ہی وجوہات کی وجہ سے مدعی دیگر مدعیان کے کاربن دیٹنگ مطالبے کی حمایت نہیں کرتا ہے ۔ اور فاضل عدالت سے انتہائی احترام کے ساتھ استدعا کی جاتی ہے کہ عدالت انصاف کے عین تقاضے کو پورا کرتے ہوئے مدعیان نمبر 2سے 5کی درخواست کو اوپر دی گئی بنیادوں پر مسترد کر دے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS