سیفئی، (ایس این بی) : اترپردیش آیوروگیان یونیورسٹی میں گزشتہ 23 دن سے جاری دھرنے و مظاہرے میں 2 خواتین بیہوش ہوکر گر گئیں تو متحرک ملازمین مشتعل ہوگئے اور انہوں نے وائس چانسلر کے دفتر کا گھیراؤ کرکے مردہ باد کے نعرے لگائے۔ اس درمیان کئی تھانوں کا فورس بلایا گیا اور انتظامیہ عمارت کی سیکورٹی بڑھائی گئی۔ دونوں خواتین کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
واضح ہوکہ اترپردیش آیوروگیان یونیورسٹی سیفئی کے ٹھیکہ ملازمین کو ہٹائے جانے پر 23 دن سے ہڑتال جاری ہے۔ ان میں سیکورٹی کی کمان سنبھالے پورو سینک کلیان نگم کے 384 سیکورٹی ملازمین اور 192 وارڈ بوائے، لفٹ آپریٹر و صفائی ملازمین شامل تھے۔ گزشتہ جمعہ سے یونیورسٹی میں 384 سیکورٹی گارڈوں نے دھرنا کردیا اور گھر چلے گئے۔ یونیورسٹی میں سیکورٹی کی ذمہ داری پرائیویٹ کمپنی نے سنبھال لی تھی لیکن یہاں 192 ٹھیکہ ملازمین کا دھرنا و مظاہرہ جاری ہے۔ یونیورسٹی میں ٹھیکہ ملازمین کے دھرنے و مظاہرے کے 23ویں دن ملازمین بھڑک گئے انہوں نے یوینورسٹی کے وائس چانسلر سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن وہاں تعینات سیکورٹی گارڈوں نے ملاقات نہیں ہونے دی جس پر ملازمین نے نعرے بازی کی۔ دوران ہنگامہ ایک وارڈ خاتون انوج کماری بیہوش ہوکر گر گئی جس سے ملازمین کا غصہ بڑھ گیا۔ لوگوں کا غصہ دیکھ کر سیکورٹی بڑھائی گئی۔
ہنگامے کی اطلاع ملنے پر میٹنگ میں بیٹھیں ایس ڈی ایم جیوتسنا بندھو اور سرکل افسر ناگنی چوبے ڈی ایم کے حکم پر فوراً یونیورسٹی پہنچیں اور ملازمین کو سمجھانے کی کوشش کی۔ ٹھیکہ ملازمین کا کہنا ہے کہ ہم لوگوں کا اب صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ ہم کسی کے ٹھیکے کے تحت کام نہیں کریں گے۔ ہم لوگوں کو یونیورسٹی کے ٹھیکے پر تعینات کردیا جائے تاکہ ہم لوگوں کو درپیش مسائل ہمیشہ کیلئے ختم ہوجائیں۔
اترپردیش آیوروگیان یونیورسٹی میں 23 دن سے جاری دھرنے میں2 خواتین بیہوش ،مظاہرین مشتعل
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS