بھوپال (یو این آئی) مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے اپنے دور حکومت میں ریاست میں گئو ماتاؤں کے لیے بہت سے کام کیے جانے کا دعویٰ کرتے ہوئے آج الزام لگایا کہ خود کو گائے کا بھکت کہنے والی موجودہ بھارتیہ جنتا پارٹی میں گئو ماتائیں حالت زار کا شکار ہیں۔ مسٹر کمل ناتھ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ مدھیہ پردیش میں لمپی وائرس کا پھیلاؤ دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے ۔ دوسرے اضلاع جو انفیکشن سے بچ گئے ہیں وہ بھی اس کا شکار ہو رہے ہیں۔ متاثرہ جانوروں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔ مویشیوں کی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ رہی ہے ۔ حکومت کے تمام دعوے اور اعلانات کاغذی ثابت ہو رہے ہیں، میدانی سطح پر کچھ نظر نہیں آ رہا۔انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت نے مفت ویکسین کا اعلان کردیا ہے ، لیکن ابھ تک ویکسین کا کچھ پتہ نہیں ہے ۔ جب اس وائرس نے ریاست میں دستک دی تھی تب حکومت کی پوری توجہ ’چیتا ایونٹ‘پر تھی، حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے انفیکشن بہت بڑھ چکا ہے ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس حکومت کے دوران گئو ماتاوں کے لیے کئی اقدامات کیے گئے تھے ۔ ریاست میں بڑے پیمانے پر گئوشالوں کی تعمیر شروع کرکے گایوں کے کھانے ، چارے اور رہنے کے انتظامات کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے گئے تھے ، لیکن آج صورت حال بہت خراب ہے ۔ گائے کے بھکت ہونے کا دعویٰ کرنے والوں کی حکومت میں آج گئو ماتاؤں کا یہ حالت ہے ۔
خود کو گائے بھکت کہنے والی حکومت میں گئو ماتائیں حالت زار کا شکار :کمل ناتھ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS