دانش رحمٰن
نئی دہلی (ایجنسی):اترا کھنڈ میں انکیتا کے ہوم ٹائون شری نگر میں سیکڑوں لوگ مظاہرے کررہے ہیں۔ عورتوں نے انکیتا کی فوٹو اٹھاکر انصاف کی مانگ کی ہے۔رشی کیش میں انکیتا کے والد ویریندر بھنڈاری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم بیٹی کا انتم سنسکار تب تک نہیں کریں گے جب تک ڈیٹیلڈ پوسٹ مارٹم رپورٹ پبلک نہیں کی جاتی ہے۔انکیتا کے والد نے سوال اٹھایا کہ جس ریزارٹ میں ثبوت تھے، حکومت نے اسے بلڈوزر سے کیوں توڑا؟ ایسا کرکے ثبوت مٹائے گئے ہیں۔
اتراکھنڈ کے رشی کیش میں انکیتا قتل کیس میں ایک کے بعد نیا خلاصہ ہورہا ہے۔
ریزارٹ کے مالک پلکت آریہ کی انکیتا پر بری نظر تھی۔ ذرائع کے مطابق پلکت انکیتا کے قریب آنے کے لئے کافی وقت سے پلانگ کررہا تھا۔ تفتیس کے دوران انکیتا اور اس کے دوست کی واٹس ایپ چیٹ میں اہم خلاصہ ہوا ہے۔ چیٹ میں انکیتا بتارہی ہے کہ ریزاٹ میں اسے پلکت آریہ نے اپنے کمرے میں منتقل ہونے کے لے کہا۔ پلکت آریہ نے انکیتا کو سب سے پہلے ریزاٹ میں ایک اسٹاف کا کمرا رہنے کو دیا تھا۔ بعد میں پلکت آریہ نے انکیتا کو کہا تھا کہ ریزاٹ میں کافی گیسٹ آنے والے ہیں، اس لے تم کچھ دنوں کے لئے میرے ساتھ والے کمرے میں شفٹ ہو جائو، یہ کمرا جوائٹ تھا۔ذرائع کے مطابق قریبی کمرے کے پاس شفٹ ہونے کے بعد پلکت نے انکیتا کو چھیڑ چھاڑ (molested) بھی کیا تھا۔ بعد میں بات بڑھتے دیکھ دوسرے دن پلکت نے انکیتا سے معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ معاف کرو، میں نشے میں تھا۔
ہفتہ کو سوشل میڈیا پر انیکتا بھنڈاری اور اس کے دوست کے واٹس ایپ چیٹ وائرل ہوئے۔ ان میں انکیتا نے وہاں پر آنے والے ایک مہمان اور انکت کے بارے میں کافی کچھ بتایا ہے ۔ اس نے کئی بار لکھا کہ اب وہ وہاں پر کام نہیں کرے گی۔ انکت اس سے بہت سے غلط کام کرنے کو کہتا ہے۔ انکت اس دھمکاتا تھا کہ اگر اس نے کسٹمر کو منا کیا تو یہاں لڑائی ہوجائے گی۔ وہ دھمکی دیتا تھا کہ ہو اسے کام سے نکال دے گا۔ انکتا نے لکھا کہ ہو بہت گندا ہوٹل ہے، میں وہاں انسیکیور فیل کررہی ہوں۔ مجھے انکت وی آئی پی مہمانوں کو ’اسپیشل سروس‘دینے کو بولتا ہے۔میں وہاں کام نہیں کروگی۔۔۔چیٹ میں دوست انکیتا کو بار بار کال کرنے کو کہتا رہا لیکن ہو منا کرتی رہی۔ انکیتا نے کہا کہ آواز آئے گی تو انکت ہیاں آجائے گا۔
انکیتا نے واٹس ایپ پر اپنے دوست سے یہ باتیں کہیں تھی۔ دوست نے سمجھانے اور کال کرنے کی بات کہی، لیکن ڈر کے مارے ہو اس سے بھی زیادہ بات نہںی کرسکی۔ یہ ساری باتیں دونوں کے بیچ 17 ستمبر یعنی انکیتا کی موت سے ایک دن پہلے ہوئی تھی۔
انکیتا نے کہا کہ۔۔۔انکت بول رہا ہے کہ تمہیں گیسٹ ہینڈل کرنے ہیں۔ اگر نہیں کیاتو تمہیں کام سے ہٹا دییں گے اور دوسری لڑکی کو رکھ لیں گے۔ دوست نے پوچھا کہ یہ کس نے بولا ارین نے، تو انکیتا نے ہامی بھری۔ دوست نے انکیتا کو سمجھایا کہ وہ اسے ہٹائیں گے نہیں ۔۔۔ ڈونٹوری۔
انکیتا نے بتایا۔۔۔منڈے کو وی آئی پی گیسٹ آرہے ہیں اور انہیں ایکسٹرا سروس دینی ہے۔ میں نے بولا تو میں کیا کرو۔ اس پر اس نے کہا کہ اسپا و غیرا ۔۔۔اس پر انکیتا نے کہا ۔۔۔میں بہت انسیکیور فیل کررہی ہوں۔بہت گندا ہوٹل ہے،مجھے کام نہیں کرنا۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ اسی چیٹ کو بنیادی ثبوت مانتے ہوئے پولیس نے ملزمین کو حراست میں لیا ہے۔ ڈی جی پی اشوک کمار نے میڈیا سے کہا کہ چیٹ سے ظاہر ہے کہ انکیتا پر غلط کام کرنے کا دبائو تھا۔
انکیتا نے واٹس ایپ چیٹ میں یہ بھی کہا کہ ریزاٹ میں آئے ایک کسٹمر نے شراب کے نشے میں جبرن اس ہگ کرنے کی کوشش کی۔ وہ اپنے دوست کو چیٹ میں بتارہی ہے کہ کسی کسٹمر نے اس کو شراب کے نشے میں گلے لگا لیا تھا، تب مینجر انکیتا گپتا نے اس کو کام ڈائون رہنے کے لئے بولاتھا۔کسٹمر نے اس کو اضافی خدمت کے لئے 10 ہزار روپے دینے کی پیش کش کی پر اس نے انکار کردیا۔ انکیتا چیٹ میں یہ بپی لکھتی ہے اس کے ساتھ اگلی بار ایسا ہو تو وہ کام چھوڑ دی گی۔
انکیتا کی آخری چیٹ : اضافی سروس کے لئے 10ہزار روپے کی پیشکش، مینیجر سے بولی اگلی بار ایسا ہواتو۔۔۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS