مچھروں سے تحفظ کیلئے ان پودوں سے اپنے آنگن کو مہکائیے

0

مہیب ندیم
جوں جوں ہم فطرت سے دور ہوتے جا رہے ہیں ہم طرح طرح کے مسائل میں گھرتے جا رہے ہیں،ہمارے بزرگوں کے زمانہ میں ہر بیماری اور مسئلہ کا حل قدرتی غذا اور گھریلو ٹوٹکوں کے ذریعے کیا جاتا تھا۔کچن میں استعمال ہونے والے مصالحہ جات،پودے اور ان کے بیج ہر بیماری کی شفا ثابت ہوتے تھے۔آج کیمیکل کا استعمال ہماری زندگیوں میں اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ اس کے مضر اثرات نے ہماری نوجوان نسل کو طرح طرح کی بیماریوں میں مبتلا کر رکھا ہے۔نباتات قدرت کی طرف سے انسانی ذات کیلئے ایک بہترین تحفہ ہے۔زمانہ قدیم سے یہ حقیقت سبھی جانتے ہیں کہ قدرت نے نیم کے درخت میں بہت سے طبی،زراعتی اور ماحولیاتی فوائد رکھے ہیں اور انہی فوائد کو جدید تحقیق نے بھی ثابت کیا ہے،نیم کا درخت مچھروں کو بھگانے کا بھی ایک قدرتی ذریعہ ہے۔نیم کے درخت کے اردگرد مچھر نہیں ہوتے اور اسی وجہ سے ڈینگی کے خاتمے کیلئے اسے انتہائی کارآمد تصور کیا جاتا ہے۔
کیڑے مکوڑوں سے نجات کیلئے استعمال ہونے والے پودوں میں پودینہ کی افادیت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔اس پودے کی خوشبو سے مچھر پریشان ہو کر دور بھاگتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ پودینہ کو صدیوں سے مکھی مچھر کو دور رکھنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔اس پودے کو صحن میں لگانے یا کمرہ میں اس کا گملا رکھنے سے مچھر آپ کے قریب نہیں آئے گا۔
گیندے کا پودا یعنی میری گولڈ بھی اپنے پھول کی خوبصورتی اور کیڑے مکوڑوں کو دور رکھنے میں انتہائی معاون ثابت ہوتا ہے۔گیندے کے پھول کی خوشبو بھی مچھروں کو پسند نہیں،اس لئے مچھروں سے چھٹکارا پانے کے لئے اسے چھوٹے کنٹینرز،گملوں،صحن یا مرکزی دروازے کے دونوں اطراف لگانے سے مچھروں کو گھر میں داخل ہونے سے روکا جا سکتا ہے صرف یہی نہیں بلکہ تلسی کا چھوٹا سا پودا اپنی مخصوص خوشبو کے باعث مکھی مچھروں کیلئے نفرت انگیز سمجھا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ مچھر اس پودے کے اردگرد بھی نہیں پھٹکتے،اس کے پتوں کو ہاتھوں اور چہرے پر مسل کر آپ باہر بیٹھ جائیں مچھر آپ کے قریب بھی نہیں پھٹکے گا۔
تلسی ہی کی طرز کا ایک عام گھروں میں پایا جانے والا پودا نیازبو بھی اسی کام آتا ہے۔اس کے علاوہ لیمن گراس پلانٹ گھاس کی ایک خوبصورت قسم ہے اور اسے بھی مچھروں سے بچاؤ کیلئے انتہائی کارآمد تصور کیا جاتا ہے۔یہ پرکشش،تروتازہ اور خوشبو دار اونچی گھاس گھریلو باغیچوں میں لگانے سے بھی مچھروں سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔یہ تمام پودے گملوں میں لگائے جا سکتے ہیں اور پھر ہیں بھی سستے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دیہی اور شہری علاقوں میں کیڑے مکوڑوں اور خاص طور پر مچھروں سے تحفظ کیلئے اپنی مدد آپ کے تحت ان پودوں کی گھر گھر شجرکاری سے متعلق آگاہی کا پروگرام تشکیل دیا جا سکتا ہے،جس کی مدد سے ڈینگی مچھر اور وائرس سے مستقل چھٹکارا حاصل کرنا ممکن ہے۔موسم گرما میں مچھروں کی بہتاب ہوتی ہے اور ایسے میں ان پودوں کو زمین یا گملوں میں باآسانی لگایا جا سکتا ہے۔ماہرین کا تو یہ کہنا ہے کہ کیمیاوی اسپرے کی وجہ سے مچھر دشمن اور مچھر خور دیگر حشرات بھی ختم ہو رہے ہیں۔ایسے میں حکومتی سطح پر سڑکوں کے کنارے نیم کے درخت کی شجرکاری اور دوسرے پودے لگانے سے ڈینگی مچھر اور وائرس سے مستقل چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS