’بھارت جوڑو یاترا‘سے پریشان بی جے پی نے گوا میں’آپریشن کمل‘شروع کیا:کانگریس
پنجی (یو این آئی) :گوا میں بدھ کو کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا، پارٹی کے 8 ایم ایل اے کانگریس چھوڑ کر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہو گئے ۔وزیر اعلیٰ پرمود ساونت کی موجودگی میں 8 ممبران اسمبلی بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ بی جے پی میں شامل ہونے والے ایم ایل ایز میں مائیکل لوبو اور دگمبر کامت کے علاوہ سنکلپ امنوکر، روڈولف فرنانڈس، راجیش فالدیسائی، کیدار نائک، الیکسیو سیچیرا اور ڈیلیاہ لوبو شامل ہیں۔سابق اپوزیشن لیڈر مائیکل لوبو نے آج یہاں نامہ نگاروں کو بتایا، کانگریس لیجسلیچر پارٹی کی آج میٹنگ ہوئی اور پارٹی کے آٹھ ایم ایل ایز نے بی جے پی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ ایک قرارداد منظور کی گئی اور اس کی کاپی اسمبلی سکریٹری کو سونپی گئی۔مسٹر لوبو نے کہاکہ ہم وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ پرمود ساونت کے ہاتھ مضبوط کرنے کے لیے بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں… ’کانگریس چھوڑو، جوڑو بی جے پی۔‘کانگریس کو یہ جھٹکا ایسے وقت لگا ہے جب ملک بھر میں بھارت جوڑو یاترا نکالی جا رہی ہے جس میں پارٹی لیڈر راہل گاندھی پد یاترا کر رہے ہیں۔بقیہ تین کانگریس ایم ایل اے آلٹن ڈی کوسٹا، گوا کانگریس کے ورکنگ صدر الیماو یوری اور وکیل کارلوس فریرا ہیں جو بی جے پی میں شامل نہیں ہوئے ہیں۔اس سال فروری میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے کل 11 ایم ایل ایز نے کامیابی حاصل کی تھی۔ فی الحال آٹھ ایم ایل ایز کے بی جے پی میں جانے کے بعد اب کانگریس کے پاس صرف تین ایم ایل اے رہ گئے ہیں۔ اسے کانگریس کے لیے بڑا جھٹکا سمجھا جا رہا ہے ۔دریں اثنا کانگریس نے گوا میں ’آپریشن کمل‘کے تعلق سے بھارتیہ جنتا پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے آج کہا کہ کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی سے بی جے پی قیادت پریشان ہے ، اس لیے وہ اس طرح کی گندی سیاست کررہی ہے۔ کانگریس کی ترجمان سپریہ سرینیت نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آپریشن کمل کو چانکیہ نیتی کہتے ہیں لیکن سچائی یہ ہے کہ یہ سب سے بڑی بدعنوانی ہے ۔ گوا میں ایم ایل اے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ-ای ڈی یا کس خوف سے بی جے پی میں گئے اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا، لیکن بھارت جوڑو یاترا کی وجہ سے بی جے پی پریشان ہے ، اس لیے وہ اس طرح کی کارروائیاں کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کا عام آدمی مہنگائی سے پریشان ہے اور بھارت جوڑو یاترا میں آئے روز
اس کی شکایتیں موصول ہو رہی ہیں۔ گوا میں جن ممبران اسمبلی نے انتخابات میں بی جے پی کے خلاف ووٹ مانگے تھے آج اسی بی جے پی میں کس منھ سے
جارہے ہیں، یہ سوال ان سے کیا جانا چاہئے ۔ ان کا کہناتھا کہ جو ماحول بنایا گیا ہے اس میں اپوزیشن کی سیاست کرنا آج مشکل ترین کام ہو گیا ہے ۔
بی جے پی کی اس ذہنیت کو دیوالیہ یا غیراخلاقی کہوں یہ سمجھ میں نہیں آرہا ہے ۔اس سے قبل پارٹی کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے
کہا، ”بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی کی وجہ سے گوا میں بی جے پی نے آپریشن کیچڑ کوتیزی سے انجام دیا ہے ۔ بی جے پی اس یاترا کی کامیابی سے پریشان ہے
۔ یاتراکوکمزورکرنے کے لئے ہر روز توجہ بھٹکانے اور پروپیگنڈے کی خوراکیں دی جا رہی ہیں لیکن ہم ثابت قدم ہیں۔ بی جے پی کی ان گندی چالوں کاہم پرکوئی
اثرنہیں پڑے گا۔کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے ٹویٹ کیا، “سنا ہے بھارت جوڑو یاترا سے خوفزدہ بی جے پی نے گوا میں ‘آپریشن کیچڑ’ منعقد کیا
ہے ۔ سفر میں دھوپ توہوگی جوچل سکو تو چلو…. جو بھارت جوڑو کے اس مشکل سفر میں ساتھ نہیں دے پا رہے ہیں، وہ بی جے پی کی دھمکیوں سے ڈر کر
توڑنے والوں کے پاس جائیں، تو یہ بھی سمجھ لیں کہ ہندوستان دیکھ رہا ہے ۔غور طلب ہے کہ گوا میں کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا ہے ۔ کانگریس کے 11 میں سے
آٹھ ایم ایل اے آج بی جے پی میں شامل ہو گئے ۔ پارٹی میں شامل ہونے سے پہلے یہ باغی کانگریس ایم ایل اے گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت سے بھی ملاقات
کی تھی۔
گوا میں کانگریس کو دھچکا،8ارکان اسمبلی بی جے پی میں شامل
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS