4ستمبر کو ایشیا کپ کے سپر 4 میچ میں ہندوستان کو پاکستان کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان کی جیت کے جشن کے طور پر آتش بازی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے۔اس ویڈیو میں یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ آتش بازی سری نگر میں ہندوستان کی شکست کی خوشی میں کی جارہی ہے ۔
سدرشن نیوز نے اس ویڈیو کو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا، ’’سری نگر میں پاکستان کے خلاف ہندوستان کی شکست پر پٹاخے پھوڑ کر خوشی منائی گئی‘‘۔ ٹویٹ کے کیپشن میں یہ بھی کہا گیا کہ ان ’ساپولو‘کی مکمل تباہی کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ اس ٹویٹ کو بعد میں ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ لیکن اس کا آرکائیو پبلک ڈومین میں دستیاب ہے۔
اسی طرح سدرشن نیوز کے صحافی ساگر کمار نے بھی اسی دعوے کے ساتھ ویڈیو شیئر کیا۔ انہوں نے بھی بعد میں ٹویٹ ڈیلیٹ کر دیا۔ اس کے علاوہ یہ ویڈیو فیس بک پر بھی کئی بار شیئر کی جا چکا ہے۔
فیکٹ چیک: وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھنے کے بعد ہم نے دیکھا کہ ویڈیو میں 5 سیکنڈ میں مسجد جیسی عمارت نظر آ رہی ہے۔ اس کے علاوہ، 43 سکینڈ پر جب آتش بازی کچھ سیکنڈ کے لیے بند ہوجاتی ہے، ہجوم “نعرہ تکبیر، اللہ اکبر” کے نعرے لگاتے ہیں۔
ان باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے فیس بک پر اردو میں ایک کی ور سرچ کیا جس سے آتش بازی کی ایسی کئی ویڈیوز سامنے آئیں۔ ان ویڈیوز کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ سری نگر کی ہیں۔ ان میں سے، ہمیں اگست 2020 میں دو مختلف صارفین کی طرف سے شیئر کی گئی۔ ایک ویڈیو ملی۔ اس ویڈیو میں ہم نے لوگوں کو نعرہ تکبیر لگاتے ہوئے بھی سن سکتے ہیں۔
اس ویڈیو کے ساتھ اردو میں ایک کیپشن بھی تھا جس کا ترجمہ ہے، “سری نگر کے علاقے نواکدل میں پاکستان کے یوم آزادی پر آتش بازی کا مظاہرہ…” اس کی بنیاد پر، ہم نے متعلقہ کی ورڈز کا استعمال کرکے فیس بک پر سرچ کیا اور ہمیں وائرل ویڈیو مل گی۔ اس کو فیس بک پر 14 اگست 2020 کو یعنی پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر شیئر کیا گیا تھا۔ ویڈیو کے کیپشن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ سری نگر کے نواکدل سے ہے۔ گوگل ارتھ پرو کا استعمال کرکے ہم نے پایا کہ ویڈیو میں موجود مسجد دراصل نواکدل چوک، مسجد ابوبکر، سری نگر کے قریب کی ہے۔
Don't spread fake news and sensationalism by circulating old videos. Nothing of this sort reported from anywhere. https://t.co/lWkXXpm26h
— Srinagar Police (@SrinagarPolice) September 4, 2022
ہمیں سری نگر کا بھی ٹوئٹ ملا جس مں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ویڈیو نصف صدی پرانا ہے اور اس ویڈیو کو واکدل چوک پر لیا گیا تھا۔
اگرچہ یہ کہنا بہت ہی مشکل ہے کہ وائرل کلپ کب لیا گیا، لیکن باقی شواہد کی بنیاد پر یہ کہنا آسان ہے کہ ویڈیو کلپ حقیقت میں سری نگر کی ہی ہے۔ لیکن یہ 4 ستمبر کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایشیا کپ کے میچ سے بہت پہلے لیا گیا تھا۔ کل ملا کر سدرشن نیوز اور چینل کے صحافیوں نے پرانی کلپ کو 2022 ایشیا کپ میں ہندوستان بمقابلہ پاکستان میچ کے بعد کا بتاکر شیئر کردیا۔ سدرشن نیوز اور یہاں کام کرنے والے لوگوں کی غلط معلومات پھیلانے کی تاریخ رہی ہے۔ آلٹ نیوز نے اس کا ڈاکیومینٹیشن کیا ہے۔
ترجمہ :دانش رحمٰن