0

نئی دہلی (ایس این بی) : نارکو ٹیرر پر ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے 1200 کروڑ روپے سے زیادہ کی منشیات برآمد کی ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ان منشیات کو فروخت کرکے اس کا پیسہ ہندوستان کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمیوں میں استعمال ہونا تھا۔ پولیس کے مطابق دونوں افغان اسمگلروں کو کالندی کنج میٹرو کے پاس میٹھا پور روڈ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ دونوں کے قبضے سے 312.5 کلو میتھام فیٹامائن اور 10 کلو ریفائنڈ ہیروئن اور 2 گاڑیاں بھی قبضے میں لے لی گئی ہیں۔ ملزمین کی شناخت رحیم اللہ اور مصطفی کے نام سے ہوئی ہے۔ اس وقت پولیس ان کے نیٹ ورک کی تلاش میں مصروف ہے۔اسپیشل سیل کے سی پی ایس جی ایس دھالیوال نے بتایا کہ یہ ملک کی تاریخ میں میتھام فیٹامائن کی سب سے بڑی ضبطی ہے۔ برآمد شدہ منشیات کی کھیپ پہلے چنئی سے لکھنؤ اور وہاں سے دہلی لائی گئی تھی۔ ڈی سی پی پرمود کشواہا کی قیادت میں اے سی پی ہردے بھوشن، انسپکٹر اروند کمار اور ونود بڈولا اور سب انسپکٹر سندر گوتم اور یشپال بھاٹی کو ان کی نقل و حرکت کی اطلاع ملی اور اس کے بعد پولیس ٹیم نے دونوں اسمگلروں کو ممنوعہ منشیات کے ساتھ پکڑ لیا۔ پوچھ تاچھ کے بعد نوئیڈا اور لکھنؤ سے منشیات برآمد کی گئی۔ دوران تفتیش معلوم ہوا ہے کہ گرفتار اسمگلر مصطفی کابل اور رحیم اللہ قندھار کا رہنے والا ہے اور دونوں نے میتھا فیٹامائن افغانستان سے سمندر کے راستے ایران درآمد کی تھی۔
خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ منشیات ایران سے بحیرہ عرب کے راستے جنوبی ہند کی بندرگاہ پر لائی گئی تھیں، جہاں سے منشیات مزید سپلائی کے لیے لی جا رہی تھی۔ اسمگلنگ کے الزام میں جن 2 افغان شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے وہ ہندوستان میں پناہ گزیں کی حیثیت سے رہ رہے تھے اور اپنے ویزوں میں مسلسل توسیع بھی کر رہے تھے لیکن دونوں اسمگلر دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے رڈار پر تھے۔ ان میں سے رحیم اللہ کے بیٹے بہی اللہ کو گزشتہ دنوں کرائم برانچ نے اے ٹی ایس گجرات کے ساتھ مل کر وسنت کنج علاقہ سے گرفتار کیا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS