ترواننت پورم (ایجنسیاں) :نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے ان لڑکیوں کو نیٹ امتحان میں دوبارہ بیٹھنے کی اجازت دے دی ہے جنہوں نے شکایت کی تھی کہ امتحان کے مرکز پر انہیں زیر جامہ اتارنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکیوں کو 4 ستمبر کو دوبارہ امتحان میں بیٹھنے کی اجازت فراہم کر دی گئی ہے۔واضح رہے کہ کیرالہ کے کولم میں نیٹ امتحان کے مرکز پر لڑکیوں کو جبراً زیر جامہ اتارنے پر مجبور کیا گیا تھا، جس کے بعد والدین نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پولیس میں شکایت درج کرا دی تھی۔ ہنگامہ آرائی کے بعد کیرالہ پولیس نے 7 افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔ اس کے فوری بعد انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔لڑکیوں کے والدین نے اس ’غیر انسانی‘ حرکت پر احتجاج درج کراتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا ان کے بچوں پر ذہنی طور پر اثر پڑا ہے۔ نتیجتاً نیٹ سے وابستہ افسران کی سہ رکنی ٹیم نے اس واقعہ کی تفتیش کی اور لڑکیوں کو ہونے والی ذہنی تکلیف پر رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ کی بنیاد پر افسران نے متاثرہ امیدواروں کے لئے پھر سے امتحان منعقد کرنے کا فیصلہ لیا۔ کولم کے علاوہ راجستھان کے2مراکز، مدھیہ پردیش کے2 اور اتر پردیش کے ایک مرکز پر متاثرہ امیدواروں کے لیے دوبارہ امتحان لیا جائے گا۔ واضح ر ہے کہ 17 جولائی کو کولم ضلع میں ایک امتحانی مرکز میں داخل ہونے سے پہلے لڑکیوں کو زیرجامہ اتارنے پر مجبور کرنے کے معاملے نے پورے ملک میںناراضگی کا اظہارکیا گیا تھا۔ زیر جامہ اتارنے پر 5 خواتین سمیت 7 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نیٹ امتحان 6مراکز پر دوبارہ 4ستمبرکو
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS