نئی دہلی (ایس این بی) : عدالت نے دہلی فسادات سے متعلق ایک مقدمہ میں غیر ضروری گواہوں کو نہ ہٹانے پر برہمی کا اظہار کیا اور فریق استغاثہ پر 5 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ عدالت نے کہا کہ بار بار جمع کہنے کے باوجود فریق استغاثہ نے غیر ضروری گواہوں کو نہیں ہٹایا۔ انہوں نے عدالت کے وقت اور سرکاری خزانہ کے پیسے کا کوئی احترام نہیں کیا۔ اس سے سرکاری خزانے پر بوجھ بڑھ گیا ہے۔کرکڑڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج پلستیہ پرماچلا نے فریق استغاثہ سے اگلی سماعت پر جرمانہ ادا کرنے کے لیے کہا ہے۔ معاملے کی اگلی سماعت کے لیے 30 نومبر کی تاریخ طے کی۔ انہوں نے متعلقہ ڈی سی پی نارتھ ایسٹ سے کہا کہ وہ اس کے لیے ذمہ دار پولیس اہلکاروں سے جرمانہ وصول کریں۔ اس کے ساتھ ہی تمام اسپیشل پبلک پروسیکوٹرز (ایس پی پیز) اور تفتیشی افسران (آئی اوز) سے کہا گیا ہے کہ وہ فساد کے تمام مقدمات سے غیر ضروری گواہوں کو ہٹانے کے لیے تفتیش کی ہدایت جاری کریں۔جج نے کہا کہ متعدد بار غیر ضروری گواہوں کو ہٹانے کی ہدایت دی گئی لیکن اس سمت میں کوئی قدم نہیں اٹھایاگیا۔ اس طرح کی ہدایات ڈی سی پی، نارتھ ایسٹ کو بھی دی گئی تھیں لیکن اس کے باوجود اس معاملے میں کوئی مثبت اثر نہیں ہوا۔، چونکہ گواہ پہلے ہی عدالت میں پیش ہو چکا تھا، اس لیے اسے ڈائٹ منی دی گئی۔
دہلی فساد2020 : غیرضروری گواہوں کو نہ ہٹانے پر استغاثہ پر 5 ہزار کا جرمانہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS